اس کا پتہ شایدکچھ دنوں میں چل جائے گا۔ ق لیگ کی قیادت کافی پر امید ہے کہ اس دفعہ تلہ گنگ ضلع بن کر ہی رہے گا۔ ہم سب کی بھی یہ ہی خواہش اور دعا ہے کہ اب ایسا ہو ہی جائے۔ملک میں تین کروڑ سے زائد آبادی زیر آب آنے کے باوجود سیاست زوروں پر ہے اور ایک دوسرے کی نیچا دکھانے کے لئے ہر حربہ آزمایا جا رہا ہے۔ کرسی کی اس دوڑ میں عوام کہاں ہے کسی کو بھلا کیا پروا ہو سکتی ہے۔پیٹرول ڈیزل کی قیمیتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ روز مرہ استعمال کی اشیاء کے نرخ کسی کے قابو میں نہیں۔ مہنگائی کی جس چکی میں عوام اب پس رہے ہیں اس سے پہلے تاریخ نے ایسا موقعہ نہیں دیکھا۔ خیر اب یہ سب ہوا کیوں؟ اس پر بہت سے معیشت کے ماہرین اپنی رائے دے چکے ہیں بلکہ ابھی تک دے رہے ہیں۔ معیشت کو جاننے والے اچھی طرح سے واقف ہیں کہ راتوں رات معیشت کا سیتاناس نہیں ہوتا اس کے لئے مسلسل ناکام پالیسیوں اور نااہلیوں کی ضرورت ہو تی ہے۔اور ان سب چیزوں سے ہماری تاریخ بھری پڑی ہے۔ لیکن جو بھی ہو سارا بوجھ تو موجودہ حکمرانوں پر ہی آتا ہے اور آنا بھی چاہیئے۔ کیونکہ جب آپ کوئی ذمہ داری سنبھالتے ہیں تو نتائج بھی برداشت کرنے پڑتے ہیں۔ مقامی سطح پر بھی ضلع تلہ گنگ کو لیکر جہاں تما م سیاسی رہنماؤں نے ق لیگ کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اظہار کیا ہے وہاں یہ بات بھی پی ٹی آئی سمیت کسی کو ہضم نہیں ہو رہی کہ ضلع بننے کا سارا کریڈٹ ق لیگ کے سر جائے گا اور صرف اس نعرے پر ہی ایک،دو انتخابات ق لیگ جیت سکتی ہے۔ چکوال کے دوست بھی گومگو کا شکار ہیں۔ سی پیک سے دور رہ جانے کے بعد چکوال ویسے ہی مشکلات کا شکار ہے اور تلہ گنگ کے بچھڑنے کے بعد معاملات اور خرا ب ہو نے کا اندیشہ بھی ہے۔ اور یوں بھی لگ رہا ہے کہ ضلع تلہ گنگ کے بعد چکوال کچھ ایسی تنہائی کی پوزیشن میں بھی آسکتا ہے جیسے کہ سی پیک سے پہلے پنڈی گھیب ایک عرصہ تک شکار رہا ہے۔ خیر چکوال کی بہتری اور بھلائی بھی ہمارے لئے بہت اہم ہے کیونکہ ہم ایک جسم کے عضو ہیں۔ اب اگر چکوال کی سیاسی شخصیات ضلع تلہ گنگ کو لیکر کوئی خاص دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کرتیں تو یہ بات بھی قابل فہم ہے۔ لیکن اس سب کے باوجود ق لیک کی قیادت کا پر اعتماد رہنا ہماری امیدوں کو بڑھا دیتا ہے۔ تلہ گنگ کو خوبصورت بنانے کے لئے ق لیگ اور مقامی انتظامیہ کی سنجیدگی دیکھی جارہی ہے جس کی ایک بڑی مثال میونسپل کمیٹی سے ملحقہ پارک کی تزئین و آرائش ہے۔ بلاشبہ اس وقت تلہ گنگ کا یہ پارک انتہائی خوبصورت شکل اختیار کرچکا ہے۔ بچوں کی واحد تفریح گاہ ہو نے کی وجہ سے یہ جگہ بہت اہمیت کی حامل ہے اورپارک کی موجودہ صورتحال کو دیکھ کر مقامی انتظامیہ کوداد دینا بنتا ہے۔ پارک کی صفائی و ستھرائی کو لیکر ہم سب کا اہم کردار ہے اور ہماری مدد کے بغیر پارک کو صاف ستھرا رکھنا ممکن نہ ہو گا۔ برائے مہربانی پارک میں سگریٹ پینے سے گریز کریں، کھانے پینے کے بعد ریپرز موجود ڈسٹ بن میں پھینکیں اور جہاں آپ اپنا وقت گزاریں، جاتے وقت اس جگہ کو صاف کرتے جائیں تو پارک خود بخود صاٖ ف رہے گا۔ اللہ تعالی ہم سب کے لئے آسانیاں پیدا کریں اور ہم سب کے حامی و ناصر ہوں۔ آمین

شفاعت ملک

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here