خونخوار کتے کے ہاتھوں بن کھلے مرجھا جانے والی معصوم کلی قتل کیس میں نامزد ملزمان عبوری ضمانتیں کینسل ہونے کے باوجود ابھی تک گرفتار نہ ہو سکے ، مقتول بچی کے ورثاء انصاف حاصل کرنے کےلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئے ۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ صدر تلہ گنگ کے گاؤں ملکوال کے رہائشی محمد نعیم نے بتایا کہ اس کی اڑھائی سالہ معصوم بچی اشعال نعیم ہمارے ساتھ گھر میں موجود تھی کہ پڑوسیوں شکیل ، نوید اور غلام احمد کا پالتو کتا ہمارے گھر میں گھس آیا جس کو بھگانے کی کوشش کی تو اس نے اچانک ایک طرف کھڑی اشعال نعیم پر حملہ کر دیا اور سر کو دبوچ کر باہر کی جانب بھاگا ۔ میں نے جوتے اٹھا کر مارے تو وہ دروازے کے پاس بچی کو چھوڑ کر باہر نکل گیا جس پر میری اہلیہ نے باہر نکل کر کتے کو پتھر مارنے کی کوشش کی تو ملزم شکیل ، نوید اور غلام احمد بھی سامنے سے آ گئے اور الٹا ہم سے لڑائی جھگڑا شروع کر دیا ۔ میں اپنی زخمی بچی کو اٹھا ہسپتال کی طرف بھاگا لیکن وہ راستے ہی میں دم توڑ چکی تھی ۔ ظالم ملزمان کو کئی دفعہ کہا کہ اپنے خونخوار کتے کو محلہ سے دور لے جائیں ان کی غفلت ،لاپرواہی کی وجہ سے میری معصوم بچی کی جان چلی گئی ۔ پولیس ملزمان کی عبوری ضمانتیں کینسل ہونے کے باوجود ان پر ہاتھ ڈالنے سے گریزاں ہے ۔ محمد نعیم نے آئی جی پنجاب اور چیف جسٹس آف پاکستان سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
