ایاز امیر کی اہلیہ ثمینہ شاہ نے ضمانت کے لئے عدالت سے رجوع کر لیا ہے،نامزد ملزمہ نے وکیل کے ذریعے درخواست ضمانت سیشن کورٹ اسلام آباد میں دائر کردی ، دائر درخواست میں کہا گیا کہ مقتولہ کے چچا چچی نے میرا نام نامزد کیا،کئی سال سے اسلام آباد کی رہائشی ہوں بیٹے نے قتل کے بعد صبح 9 بجکر 12 منٹ پر فون پر آگاہ کیا، کمرے کی طرف بھاگی لیکن تب تک بہوقتل ہوچکی تھی،بیٹے کو کمرے میں بیٹھنے کو کہا، تب تک والد نے پولیس کو آگاہ کردیا تھا،واقعہ سے کوئی تعلق نہیں، چشم دید گواہ بھی نہیں صحت کے مسائل سے دوچار ہوں، ضمانت از قبل از گرفتاری منظور کی جائے،
واضح رہے کہ تین روز قبل اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد کے فام ہاؤس میں ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز نے اپنی اہلیہ سارہ کو قتل کر دیا تھا عدالت نے شاہنواز کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا جبکہ پولیس نے تفتیش کے لیے سینئر صحافی ایاز امیر کو بھی حراست میں لیا تھا، گزشتہ روز ایاز امیر کو عدالت مین پیش کیا گیا تو عدالت نے انکا بھی ایک روزہ جسمانی ریمانڈ دیا،
ایاز امیر کی بہو کا پوسٹمارٹم مکمل،سارہ کے قتل کی وجہ کا تعین نہ ہوسکا
صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز امیر نے اپنی اہلیہ سارہ کو قتل کردیا تھا ایاز میر کی بہو گزشتہ روز ہی دبئی سے واپس آئی، شاہنواز نشے کا عادی تھا اس نے نشے کی حالت میں اپنی بیوی کا قتل کیا۔ سارہ کا قتل بھی بالکل نور مقدم والے وحشیانہ طریقے سے کیا گیا۔ لوہے کا راڈ مارا پھر پانی کے ٹپ میں ڈبودیا۔ شاہنواز امیر کی کینیڈین نژاد سارہ سے تیسری شادی تھی ہ مقتولہ سارہ دبئی میں ملازمت کرتی تھی اور دونوں کی تین ماہ پہلے ہی شادی ہوئی تھی مقتولہ کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شاہنواز سے رابطہ ہوا تھا، پھر دونوں نے شادی کر لی
