وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بدھ کی شام چار بجے دوبارہ طلب کر لیا۔ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزارت داخلہ، خارجہ، خزانہ، اطلاعات کے وزرا شرکت کریں گے، چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف، تینوں سروسز چیف بھی شرکت کریں گے ۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی اور آئی بی کے سربراہ بھی شرکت کریں گے، اجلاس میں مغربی و مشرقی سرحدوں سے متعلق امور زیر غور آئیں گے جبکہ خیبرپختونخوا میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی پر بھی غور کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق آڈیو لیکس سمیت قومی سلامتی سے متعلق امور زیر غور آئینگے، آڈیو لیکس سے متعلق ابتدائی رپورٹ اجلاس میں پیش کی جائیگی۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے آج اسلام آباد میں نوزکانفرنس کرتے ہوئے شہبازشریف کا کہنا تھا کہ آڈیو لیکس پر کمیٹی بنارہا ہوں
آڈیو لیکس سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ آڈیولیکس کامعاملہ بہت سنجیدہ ہے، اس طرح کے سیکیورٹی بریچ بہت بڑا سوالیہ نشان ہیں، یہ وزیراعظم ہاؤس کی نہیں ریاست پاکستان کے وقارکی بات ہے، اس معاملے پر کمیٹی بنارہا ہوں، جو اس معاملے کی تہہ تک پہنچےگی، حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مریم نواز نے مجھ سے اپنے داماد کے لیے سفارش کا نہیں کہا، مریم نواز نے مشینری مریم نواز کے داماد نے آدھی مشینری عمران خان دور میں منگوائی تھی، اگر کوئی فیور دی ہے تو جو سزا دیں گے قبول کرلوں گا۔
