بہاول پور ہاوس نئی دہلی
تقسیم سے پہلے نواب اف بہاولپور نے بہاولپور ہاوس نیو دہلی 1 سکندر روڈ پر تعمیر کروایا ہے ۔ دہلی کے دورے کے دوران نواب صاحب اس عظیم الشان عمارت میں قیام کرتے ۔ ریاست کے ملازمین اس کی دیکھ بھال پر تعینات تھے ۔ تقسیم ہند کے بعد وزارت ثقافت نے اس عظیم الشان عمارت کی دیکھ بھال اپنے ذمے لی۔
1969ء سے فروری 1974ء تک اس میں امریکن لائیبریری عارضی طور پر کام کرتی رہی ۔ بعدازاں اس عمارت کی عظمت و شان کے پیش نظر وزارت ثقافت نے نیشنل سکول آف ڈرامے کا ہیڈ کوارٹر بنا دیا ۔ اس میں فن و ادب و ثقافت کا مرکز بھی قائم ہے۔ اس عمارت کو مزید وسیع بھی کیا گیا ہے ۔
2011ء میں دہلی میٹرو ریلوے کارپوریشن نے زیر زمین ریلوے لائن کو وسعت دینے کا پراجیکٹ بنایا ۔ ایک زیر زمین ریلوے ٹریک بہاول پور ہاوس کے نیچے سے گزرنا تھا لیکن عوام اور پریس نے شور مچا دیا کہ اس ریلوے منصوبے سے اس عظیم الشان عمارت کو نقصان کا اندیشہ ہے ۔ بہاولپور ہاوس نیو دہلی میونسپل کونسل کے ریکارڈ میں “قومی ورثہ” کے طور پر بھی درج ہے ۔
اس عظیم قومی ورثے کو محفوظ رکھنے کے لیے کمیشن بنایا گیا ۔ اس ضمن میں دہلی میٹرو ریل کارپوریشن کے ڈائریکٹر سری دھرن اور یونین اربن ڈویلپمنٹ کے وزیر کمال ناتھ کی اس مسئلے پر ملاقات ہوئی ۔ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن نے زیر زمین ریلوے لائن کے نقشے کو تبدیل کر نے کی یقین دہانی کرائی ۔ وزارت ثقافت نے بھی سخت نوٹس لیا اور اس عظیم الشان عمارت کو محفوظ رکھنے کو یقینی بنایا ۔
نواب آف بہاولپور نے کئی قیمتی جائیدادوں کا نقصان برداشت کر کے بھی پاکستان کے ساتھ الحاق کیا ……….