بیان کے مطابق دونوں ٹیکنالوجی کمپنیوں نے اپنے صارفین کی اجازت کے بغیر ان کی ذاتی تفصیلات کو اکٹھا کرکے اشتہارات کے لیے استعمال کیا تحقیقات سے ثابت ہوا کہ دونوں کمپنیاں اپنے صارفین کی جانب سے ایپس اور ویب سائٹس کے استعمال کو مانیٹر کرتی ہیں۔
کمیشن نے مزید کہا کہ جنوبی کوریا کے انٹرنیٹ صارفین (گوگل کے 82 فیصد اور میٹا کے 98 فیصد) نے لاعلمی میں دونوں کمپنیوں کو ڈیٹا اکٹھا کرنے کی اجازت دی۔
جنوبی کورین کمیشن کے فیصلے پر میٹا کے ایک ترجمان نے کہا کہ اگرچہ ہم کمیشن کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، مگر ہمیں یقین ہے کہ ہم اپنے صارفین کے ساتھ قانونی طریقے سے کام کررہے تھے اسی وجہ سے ہم کمیشن کے فیصلے سے متفق نہیں اور عدالت سے رجوع کرنے سمیت تمام آپشنز پر غور کیا جارہا ہے۔
گوگل کی جانب سے اس حوالے سے فی الحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔