ایم این اے جتنے پیسے الیکشن سیٹ پر خرچ کرتے اتنی تو مجھے تنخواھ ملتی تھی۔ شہباز گل رہنما پی ٹی آئی شہبازگل کا کہنا ہے کہ میں عمران خان کے پیچھے پاکستان آیا، پاکستان آیا کہ اپنے ملک اور گاوں کے لیے کام کروں، اب سمجھ آیا کہ سیاست میں لوگ کرپشن کیوں کرتے ہیں، سیاستدان کرپشن کے لیے بندھے ہوئے ہیں۔اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت میں وقفے کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز گل کا کہنا تھا کہ بچپن میں بہت مار کھا کر پڑھا، بہت مشکل حالات سے نکل کر میں پروفیسر بنا، یہاں جتنے ایم این اے کرپشن کر کے سیٹس لی، جتنے پیسے ان لوگوں نے خرچ کیئے اتنے مجھے تنخواھ ملتی تھی۔میں عمران خان کے پیچھے پاکستان آیا، سوچا اپنے گائوں والوں کے لیئے ملک کے لیئے کام کروں، لیکن اب سمجھ آیا کہ سیاست میں لوگ کرپشن کیوں کرتے ہیں، سیاستدان بندھے ہوئے ہیں کرپشن کے لیئے، ہمیں اس نظام کو بدلنے کے لیئے رول آف لا بنانا پڑیگا، رول آف لا سے ملک بنے گا۔ مریم صاحبہ کس طرح باہر گئیں، انکا کہنا تھا کہ ٹرے میں پاسپورٹ ملا نہ جائونگی، باہر جا کے اب عورت کارڈ کھیلا جائے گا، انکے الگ کیسز بنتے ہیں ہمارے اوپر الگ کیسز بنائے جاتے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی ضمانت منسوخی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی. درخواست میں کہا گیا تھا کہ شھباز گل کی ضمانت منسوخ کی جائے. علاوہ ازیں عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ہائیکورٹ نے حقائق کا صحیح جائزہ نہیں لیا۔درخواست میں کہا گیا کہ عدالت نے ضمانت کے طے شدہ اصولوں کی خلاف ورزی کی۔شہباز گل نے سلامتی کے اداروں کو بغاوت پر اکسانے کی کوشش کی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ سپریم کورٹ ہائیکورٹ کا 15 ستمبرکا شہباز گل کو رہا کرنے کےحکم کا جائزہ لے کر اسے کالعدم قرار دے۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بغاوت کے مقدمے میں شہباز گل کی ضمانت 5 لاکھ روپے کی مچلکوں کے عوض منظور کی تھی۔ خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو اداروں کے خلاف بیان دینے پر بغاوت کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
