یہ لاہور ہےجہاں قانون کے رکھوالے ہی قانون کی دھجیاں بکھیرنے میں فخرمحسوس کرنے لگےلاہور :قانون کے رکھوالے ہی جب قانون کی دھجیاں بکھیرنے میں فخرمحسوس کرنے لگیں تو سمجھ لیں کے معاشرے کی تباہی کو کوئی نہیں روک سکتا جہاں شہرکا قاضی ہے ظالم ہو وہاں انصاف کی توقع نہیں کی جاسکتی ، ایسا کچھ حال پاکستان کی پولیس کا ہے جواپنے ہی ہم وطنوں پر اس طرح ٹوٹ پڑتی ہے جیسے بھوکا شیراپنے شکار پرجھپٹتا ہےویسے تو ملک بھر سے ایسی خبراکثرآتی رہتی ہیں مگرتازہ واقعہ لاہور شہر کا جہاں‌ کی پولیس نہ صرف تشدد کرتی ہےبلکہ ظلم کرنے میں بھی فخر محسوس کرتی ہے، اس پولیس کو کوئی روک نہیں سکتا ، چاہے وہ بے گناہ انسانوں کا خون ہی کیوں نہ بہا دےیہ واقعہ لاہور کے دانہ بادامی باغ کا ہے جہاں نفرت جرم سے ہے مجرم سے نہیں کے سلوگن کو ایس ایچ او بادامی باغ نے غلط ثابت کردیا۔۔جہاں کے ایس ایچ اوراۓ آصف جبارنے انسانیت کی تذلیل کرنے میں سب کو مات دے گیا۔۔دوسری طرف انسانی حقوق کی تنظیموں اور خلق خدا کا کہنا ہے کہ جرم جتنا مرضی بڑا ہو مجرم کو قانون کے کٹہرے میں لانا چاہییے۔۔مگرپولیس ایسا کرنے میں شرم محسوس کرتی ہے، اطلاعات ہیں کہ منشیات فروش اشفاق عرف چن گجر کے منہ سے اپنے آپ کو کتا کہلواتے کی فوٹیج منظر عام پر آ گئی۔۔سوشل میڈیا پروائرل ہونے والی ویڈیو اورفوٹیج میں مجرم کے کپڑوں پر خون کے نشانات بھی واضح ہیں۔۔اس تکلیف دہ صورتحال کو دیکھ کر سنجیدہ حلقوں میں پولیس کے اس رویے پر غم و غصہ کا اظہارکیا جارہا ہے ، ان حلقوں کا کہنا ہے کہ کیا یہ طریقہ درست ہے کہ ایک مجرم کو بھی اس قسم کی گھٹیاپن کا سامنا ہو، جہاں تشدد کے ذریعے اس قسم کا کھیل کھیلا جارہاہے کہ کسی گئے گزرے معاشرے میں بھی اس کا تصور نہیں کیا جاسکتااس ویڈیو کے وائرل ہونے کےبعد خلق خدا کا کہنا ہےکہ غنڈہ عناصر کو گرفتار ضرور کریں لیکن انسانیت کی تذلیل مت کریں اس سے اصلاح نہیں بلکہ مجرم کے دل میں ایسے رویوں‌ کی وجہ سے نفرت بڑھے گی اور جرم کو ہوا ملے گی

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here