اسلام آباد:اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پاکستان کے 8 بڑے بینکوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہاہے کہ مذکورہ بینکس امریکی ڈالرکے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر کو 200 سے نیچے لائیں ، کیوں کہ اس سارے کرتے دھرتے کا ذمہ دار یہ بینکس ہیں، اسٹیٹ بینک کی طرف سے خبردار کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ اگران بینکوں نے اس سلسلے میں اپنا کردار ادا نہ کیا تو سزا کےلیے تیار رہیں ،یاد رہے کہ اس سے پہلےاسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈپٹی گورنر نے انکشاف کیا ہے کہ آٹھ بینکوں نے ڈالر کی قیمت میں ہیر پھیر کرکے ناجائز پیسہ کمایا، پاکستان کے بیرونی قرض میں اضافہ کیا اور ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا. انہوں نے یہ انکشاف قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کیا.کمیٹی اراکین نے سوال اٹھایا کہ ڈالر 245 سے بھی اوپر کیسے چلا گیا، اسٹیٹ بینک نے بطور ریگولیٹر بینکوں کیخلاف کاروائی کیوں نہیں کی جبکہ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر ریٹ میں 10 روپے کا فرق بھی دیکھا گیا ہے۔ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک نے بتایا کہ کرنسی کی قدر میں ہیر پھیر میں آٹھ بینک ملوث ہیں. ان بینکوں نے ناجائز پیسہ کمانے کی خاطر ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا اور پاکستان کے بیرونی قرض کو بڑھایا جس میں مزید اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ڈالر کی ہیر پھیر میں نیشنل بینک، میزان بینک، بینک الحبیب، حبیب میٹرو، سٹینڈرڈ چارٹرڈ، ایچ بی ایل، یو بی ایل اور الائیڈ بینک ملوث ہیں۔. ہیں.

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here