سابق وزیراعظم عمران خا ن کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال ،گریڈ 20 کے ڈاکٹر گل صاحب کے خلاف انکوائری شروع کر دی گئیہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے گریڈ 20 کے افسرڈاکٹر صاحب گل کیخلاف انکوائری کا آغاز کردیا گیا ،محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے ڈاکٹر صاحب گل کیخلاف انکوائری کا اعلامیہ جاری کردیا، جاری اعلامیہ کے مطابق ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے گریڈ20 کے افسر ڈاکٹر صاحب گل کو 4 ماہ کیلئے معطل کردیا گیا، ڈاکٹر صاحب گل کے خلاف ضابطہ کی خلاف ورزی پر انکوائری شروع کی گئی، ڈاکٹر صاحب گل کے خلاف انکوائری کے لیے اعلی ٰافسران پر مشتمل دو رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے انکوائری کمیٹی میں گریڈ 21 کے اصغرعلی اور گریڈ 20 کے ڈاکٹر ہارون خان شامل ہیںڈاکٹر صاحب گل کو ڈی جی پراونشل ہیلتھ سروسز اکیڈیمی کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا عمران خان کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر ڈاکٹر صاحب گل کو عہدے سے ہٹایا گیا تھا ڈاکٹر صاحب گل کو ڈائریکٹوریٹ آف جنرل ہیلتھ سروسز رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی تھیدوسری جانب عہدے سے ہٹائے جانے پر صاحب گل نے نیوز ویب سائٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کوئی نازیبا میسج نہیں کیا، اگر کسی کے پاس ثبوت ہو تو سامنے لائے، میں نے اعلیٰ حکام کے غیر قانونی حکم نہیں مانے اسی وجہ سے میرے خلاف سازش کر کے مجھے ہٹایا گیا ہے مجھے میرٹ کے خلاف بھرتیوں اور تبادلوں کا کہا گیا تھا جو میں نے نہیں مانا، میں حکومت کے اس ایکشن کے خلاف عدالت جاؤں گا اور کیس کروں گاواضح رہے کہ عمران خان ،سمیت تحریک انصاف کے رہنما دیگر جماعتوں کے سیاسی رہنماؤں پر تنقید کرتے رہتے ہیں اور انکے بارے میں انتہائی نازیبا اور گھٹیا الفاظ استعمال کرتے رہتے ہیں، عمران خان اپنے کئی جلسوں میں مولانا فضل الرحمان جو جے یو آئی کے قائد ہیں کو مولانا ڈیزل کہتے رہے ہیں اور اب بھی کہتے ہیں، آصف زرداری کو عمران خان بیماری کہتے ہیں کبھی مسٹر ایکس، مسٹر وائی کسی کو کہتے ہیں، مریم نواز پر تنقید کرتے ہیں، عمران خان خود سب پر تنقید کریں، تحریک انصاف کے رہنما سب پر گھناؤنے الزامات لگائیں تو سب جائز لیکن اگر کوئی سرکاری ملازم عمران خان کی شان میں گستاخی کرے تو اسے ملازمت سے ہی نکال دیا جائے؟ کیا ریاست مدینہ میں ایسا ہوتا تھا.
