کراچی(ٹی وی رپورٹ) وزیر مملکت امور خارجہ حنا ربانی کھر نے کہاہےکہ عمران نے ڈپلومیٹک ڈرامہ کر کے ملک کونقصان پہنچایا، سفارتکار سائفر لکھنے سے ڈر گئے ہیں، موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کیلئے عالمی سطح پر فنڈ قائم ہونا چاہئے۔وزیرمملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹوز رداری پاکستان کیلئے بیرون ممالک دوروں میں بڑا کام کررہے ہیں، بلاول بھٹو کے دور میں دنیا کے ساتھ تعلقات بڑھانے کے طریقے میں نمایاں فرق نظر آتا ہے، میں خوش ہوں کہ بلاول بھٹو بیرون ملک پاکستان کا کیس پیش کرتے رہیں، بلاول بھٹو پہلے لیڈر تھے جو سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں پہنچے، اس وقت تو ٹی وی چینلز بھی سیلاب کی کوریج نہیں کررہے تھے، سیلاب کے باعث 3کروڑ 30لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں، دنیا سے متاثرین سیلاب کیلئے ہر ممکن مدد کی اپیل کررہے ہیں، سیلاب موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے آیا جس میں پاکستان کا کوئی حصہ نہیں، پاکستان کے پاس گلیشیئرز ہیں آئندہ بھی موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے سفر کرتا رہے گا، موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ملکوں کیلئے عالمی سطح پر فنڈ قائم کیا جانا چاہئے۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ فارن آفس کا سائفر حفاظت سے رکھا ہوا ہے،جو سائفر کی حفاظت نہیں کرسکیں ان سے پوچھیں، سائفر کو ہینڈل کرنے کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے، جب سائفر کا تماشا شروع ہوا میں اس وقت فارن آفس میں نہیں تھی،سائفر ایک عام چیز ہے اس طرح کی زبان بہت دفعہ استعمال ہوتی ہے، سفیر نے اپنی نوکری کی ہوگی اس نے سائفر بھیج دیا ہوگا، سفیر کو نہیں پتا تھا دوسری طرف بیٹھے لوگ اس سائفر سے کھیلنا چاہیں گے،کیا سفیر کی غلطی ہے اس نے اپنی نوکری اور کچھ بتایا یا ان کی غلطی ہے جنہوں نے سائفر سے کھیلا۔ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ مجھے سمجھ نہیں آتا آپ ذاتی مفاد کی خاطر ریاست کے مفادات کو کیسے داؤ پر لگاسکتے ہیں،آپ ملک کے مستقبل کو داؤ پر لگادیں اور پھر بھی صادق اور امین رہیں گے،وہ لوگوں کو بیوقوف بنانے کیلئے پورے سسٹم کو استعمال کررہے تھے، لوگوں کو بیوقوف بنا کر زیادہ دیر تک سیاست نہیں چمکائی جاسکتی۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ ہماری حکومت میں امریکا سے تعلقات بہتر ہونے کا مطلب ہم جانتے ہیں دنیا کو کیسے انگیج کیا جاتا ہے، پاکستان کے مفاد کیلئے امریکا اور چین سمیت دنیا کے تمام ممالک سے انگیج کرناچاہیں گے، ہمارے چھ ماہ میں پاکستان کے امریکا، چین، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مضبوط ہوئے ہیں، دنیا جانتی ہے پاکستان میں اس وقت ذمہ دار حکمران ہیں جو اپنی ذات کیلئے نہیں لڑیں گے۔ وزیرمملکت حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ پچھلے دور میں سی پیک کے حوالے سے میٹنگوں میں برسوں کی تاخیر کی گئی، پی ٹی آئی وزراء کہتے تھے کہ سی پیک ہمارے فائدے میں نہیں۔
