قلمکارحافظ عبدالرحمن معصومی بدھڑ اتحادامت اصلاح معاشرہ اور پیغام محبتاتحاد امت اور فرقہ ورانہ کشیدگی کا خاتمہ امت کے عروج اور سربلندی کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے معروف عالم دین اور برادر ذی وقار مفتی تنویر احمد ڈھرنال سے ایک خوبصورت اور یادگار نشست سر پردستار فضیلت ہو تو کیا ہوتا ۔ ۔ ہے اہل عرفان کامنصب ہی جدا ہوتا ۔ ۔ ۔ ۔ ہے وسعت قلب ضروری ہے بڑا ہونے ۔ ۔ ۔ ۔ کوجولوگ بڑےہوتےہیں ظرف انکا بڑاہوتا ہےڈھرنال کی محترم قابل تعریف لائق صدتکریم اور ممتاز نوجوان مذہبی شخصیت برادر مکرم علامہ مفتی تنویر احمد ڈھرنال جن کے حسن اخلاق اور حسن کردار نے عام آدمی اور ہم جیسے درویشوں کو بھی اپنی شخصیت کا گرویدہ دلدادہ وفریفتہ کررکھا ہے کمال محبت کرنے والی شخصیت ہیں عزتیں پانے کے لیے خود کو مٹانا پڑتا ہےراقم کا بھی اکثر یہی پیغام ہوتا ہے مٹادے اپنی ہستی کو گر کچھ مرتبہ چاہیے کہ دانہ خاک میں مل کر گل و گلزار ہوتا ہے وہ علماء سو جنھوں نے مذموم مقاصدکےحصول کے لیے دین کو کاروبار بنایا لڑاؤ بھڑاؤ کی پالیسی اپنا کر نفرتوں اور کدورتوں کا بازار سجایا تاریخ گواہ ہے وہ بدبخت دلوں سے محو ہوگئے مگر وہ صوفیاء عظام جنھوں نے دلوں کی کھیتیوں میں محبتوں کے پھول اگائے سینوں میں چاہت والفت کے چراغ جلائے آج بھی دلوں کی سرزمین پر وہ زندہ جاوید ہیں انھوں نے ہرآنے والے کو اپنے سینے سےلگا کر ذکر خدا جل جلالہ وذکر مصطفی ﷺ کی ایسی لذت وحلاوت عطا کی کہ وہ پھر کہیں کے نہ رہے ساری زندگی مرید بن کر خانقاہوں کی غلامی اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے صوفی اور عالم وہ ہوتا جسے اپنی نہیں مخلوق خدا کی فکر ہوتی ہے صوفی کا دستر خوان ہمیشہ آنے والوں کے لیے اپنے دامن میں وسعت اورکشادگی کا پہلو رکھتا آنے والوں سے بھوک پوچھی جاتی فرقہ نہیں وہ دوسروں کو کھلاکر خوش ہوتے اس حسن عمل کے بد لے مالک راضی ہوکر وہاں سے لنگر ختم ہی نہیں ہونے دیتا صوفیاء کرام حضور نبئ اکرم ﷺ کے سچے طالب ہوتے وہ جانتے تھے کہ مصطفی کریم ﷺ اس رات کوچین سے سو نہ سکتے کروٹیں بدلتے بدلتے رات بسر کردیتے کیونکہ حجرہ مصطفوی پر دنیوی سازو سامان موجود ہوتا تھا جو غرباء اور فقراء میں تقسیم ہونے سے بچ جاتا تھا مگر فتنہ پرور اور دنیا پرست مولوی ہر وقت ھل من مزید کی صدائیں بلند کرنے اور تمام عمر دوسروں کے دسترخوان تلاش کرنےکی فکر میں رہتاہے اور کبھی سیر ہونے کا نام تک نہیں لیتا وچ مسیتی ملا بیٹھا کرکے آس پرائ ککھ ہلے مڑ مڑتکے گوگی کدھروں آئ مفتی صاحب سے آج تفصیلی نشست ہوئ اور اس بات کی ضرورت محسوس کی گئ کہ طویل عرصہ تک فرقہ پروری پر توانائیاں صرف کرنے سے معاشرتی بیگاڑ پیدا ہوا حرص وہوس دنیاپرستی ظلم وزیادتی بنیادی انسانی حقوق کی پامالی فرنگی تہذیب دنیوی رسم ورواج کی زیادتی مغربی کلچر بے حیائ عریانی اور فحاشی کا سیلاب امڈ آیا اور سب سے بڑھ کر امت کی وحدت کمزور ہوئ ذخیرہ اندوزی ملاوٹ رشوت سود کاروبار کے نام پر لوٹ مار قطع رحمی انسانی اقدار کے خاتمے میں اسقدر اضافہ ہوا کہ انسانیت نام کی کوئ چیز ڈھونڈنے سے بھی بمشکل ملے ہماراقبلہ کعبہ کامیابی کادارومدار اور سوچوں کا مرکز صرف دنیوی مال ودولت اور روپیہ پیسہ ہوگیا درد دل اور خوف خدا رکھنے والے علماء کرام اصلاح معاشرہ کا فریضہ سرانجام دینے کےلیے حلال حرام جائز ناجائز حقوق اللہ بیان کرنے کے ساتھ ساتھ حقوق العباد پر زیادہ سے زیادہ زور دیں بےحیائی عریانی اور فحاشی کے سیلاب کے سامنے بند باندھیں اور دیگر برائیوں کے خاتمے کے لیے ایڑی چوٹی کازور لگاتے ہوئے مخلصانہ کردار اداکریں امت کے وسیع تر مفاد میں اتفاق واتحاد پیار محبت ایثار ھمدردی ایک دوسرے کی خیر خبر امداد اخوت بھائ چارہ اور پیار و محبت کے فروغ میں ذمہ دارانہ کردار اداکریں روایتی مولوی گیری سے ہٹ کر مفتی صاحب اصلاح معاشرہ کے لیے مدارس کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوئے کئ مدارس اپنے زیر نگرانی چلارہے ہیں شدت پسندی کی بجائے بین المسالک اختلافات کو کم سے کم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں محراب ومنبر کی خدمات کے ساتھ تحریری میدان میں بھی علم وفضل کے موتی بکھیرنے میں قابل تعریف کردار اداکررہے ہیں حج وعمرہ کا فریضہ اداکرنے والوں کی رہنمائ کے لیے دینی کتب تحریر کرنے کے بعد طہار ت کے جدید مسائل کے عنوان سے ایک حسین اوردیدہ زیب کتاب مزید قلمبند کرچکے ہیں اختصار کے پیش نظر آپ کی دینی خدمات کا احاطہ پیش کرنے سے قاصر ہوںاتحاد امت اور بین المسالک ہم آہنگی اور رواداری کے پیش نظر مفتی صاحب اس بندہ ناچیز اور خاکسار سے اکثر اظہارمحبت فرماتے اور کشادہ دلی سے شرف ملاقات بخشتے رہتے ہیں انماالمؤمنون اخوہ * کی پیار بھری عملی تصویر تفصیلی نشست کے بعد اپنی بہترین کتاب طہارت کے جدید مسائل کا خوبصورت تحفہ اپنے دست اقدس سے عنایت فرماتے ہوئے احباب گرامی آپ کی محبت بھری نظروں کے سامنے پیش خدمت یادگار ملاقات کے خوشگوار اور حسین مناظر اللھم زد فزد الہی اگر آرزو میری منظور ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جائے تو مشرق ومغرب میں دل مسلم پرنورہوجائے