کراچی (ٹی وی رپورٹ) سابق چیئرمین سینیٹ وسیم سجاد نے کہا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس کی آڈیو لیکس کی تحقیقات ہونی چاہئے، وزیراعظم ہاؤس میں کی گئی گفتگو کا باہر آنا سیکیورٹی کی سنگین خلاف ورزی ہے ، آرمی چیف کی تقرری پر سیاستدانوں کو بیانات نہیں دینے چاہئیں، آرمی چیف کی تقرری کو متنازع بنانے سے ملک کو نقصان ہوگا۔وہ ٹی وی کے پروگرام میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر خان بھی شریک تھے۔احسن اقبال نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں ایف آئی آر جیسے کو تیسا نہیں ہے، وزیراعظم ہاؤس کی آڈیو لیکس پر کابینہ نے جے آئی ٹی بنادی ہے، آرمی چیف جیسے عہدوں کوسیاسی اتفاق رائے کے تابع نہیں کیا جاسکتا، اتفاق نہیں ہوتا تو کیا آرمی چیف کا عہدہ مہینوں خالی رہے گا۔پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے کا مقدمہ کمزور ہے، پی ٹی آئی کو صرف بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے پیسے دیئے، وزیراعظم ہاؤس کی آڈیو ز لیک ہونا سیاسی معاملہ نہیں ہے اسے سنجیدگی سے لینا چاہئے۔میزبان حامد میر نے بتایا کہ ہماری اطلا ع کے مطابق وزیرداخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر سے عمران خان نے خود استعفیٰ لیا ہے، عمران خان وزیرداخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر سے خوش نہیں تھے، ہاشم ڈوگر پر چارج شیٹ میں ایک الزام یہ بھی تھا کہ ان کا تعلق اسٹیبلشمنٹ کے سینئر افسر سے ہے اور یہ ان سے ابھی بھی ملتے ہیں، اس کے علاوہ یہ بھی الزام ہے کہ ہاشم ڈوگر نے پنجاب سے اسلام آباد لائے جانے والے کنٹینرز روکنے کیلئے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ سابق چیئرمین سینیٹ وسیم سجادنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کا مقدمہ آٹھ سال بعد درج کیا گیا ہے، عدالتیں اتنی تاخیر سے درج کیے گئے مقدمات کو شک کی نگاہ سے دیکھتی ہیں وزیراعظم ہاؤس کی bugging کرنا جرم ہے، عمران خان عدالت گئے تو عدالت تحقیقات کا حکم دے سکتی ہے، وزیراعظم ہاؤس کے اندر کی گئی گفتگو کا باہر آنا سیکیورٹی کی سنگین خلاف ورزی ہے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here