ملتان: وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہیٰ نے نشتر اسپتال کی چھت پر لاوارث لاشوں کی موجودگی کا نوٹس لیتے ہوئے افسوسناک واقعہ کی انکوائری کا حکم دے دیا- چودھری پرویز الہیٰ نے نشتر اسپتال ملتان کی چھت پر لاوارث لاشوں کی موجودگی پر نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن سے رپورٹ طلب کر لی۔
پرویز الہٰی نے لاشوں کی موجودگی کے واقعے کی تحقیقات کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ذمہ دار عملے کے خلاف کارروائی کی جائے۔
چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ذمہ دار عملے کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے لاشیں چھت پر پھینک کر غیر انسانی فعل کا ارتکاب کیا گیا ہے۔
چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ لاشوں کی بے حرمتی کا واقعہ ناقابل برداشت ہے کسی بھی معاشرے میں ایسے واقعہ کی کوئی گنجائش نہیں۔
چھت پر لاوارث لاشوں کو پھینکنے کا واقعہ انسانیت کی تضحیک ہےانکوائری جلد مکمل کرکے ذمہ دارو ں کا تعین کیا جائے اور کڑی سزا دی جائے- نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے ترجمان ڈاکٹر سجاد مسعود نے کہا کہ نشتر اسپتال کی چھت پر لاوارث لاشوں کی تعداد 4 تھی قدرتی طور پر خشک کی گئی لاشیں طلبہ کی پڑھائی کے لیے ہوتی ہیں اور 4

سے 5 سال پرانی لاش طلبہ کو پڑھانے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاشوں کے بارے میں پہلے سی پی او کو اطلاع دی گئی تھی۔
دوسری جانب ایڈیشنل چیف سیکریٹری جنوبی پنجاب ثاقب ظفر نے نشتراسپتال کی چھت پر لاوارث لاشیں پھینکنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
واقعے کی مکمل تحقیقات کے لئے سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کئیرنے چھ رکنی انکوائری کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، ایڈیشنل سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کئیرمزمل بشیرکمیٹی کی سربراہی کریں گے، کمیٹی تین دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
قبل ازیں مشیر وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری زمان گجر نے ڈیڈ ہاؤس کی چھت پر چار لاوارث لاشوں کی نشاہدہی کی تھی جس کے بعد اسپتال میں سخت خوف وہراس پھیل گیا سنگین غفلت سامنے آنے کے بعد اسپتال انتظامیہ حرکت میں آئی اور لاشوں کی موجودگی سے متعلق انکوائری شروع کردی گئی ہے۔