این ایف آر سی سی کا کہنا ہے کہ؛ 627 ہیلی کاپٹر اڑان بھر چکے ہیں جنہوں نے اب تک 4659 لوگوں کو ریسکیوں کیا ہے. جبکہ آج خراب موسم کی وجہ سے کسی ہیلی نے اڑان نہیں بھری ہے. علاوہ ازیں ٹانک ڈیرہ سماعیل خان میں اگلے ہفتے تک تقریبا 100 گھر مکمل ہوجائیں گے. اسی طرح بلوچستان میں 118253 گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے جبکہ 182 لوگ جانبحق ہوگئے اس کے علاوہ کے پی میں 84 لوگ کی موت ہوئی جبکہ 13713 گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے جبکہ پنجاب میں 11 لوگوں کی اموات ہوئی اور 2653 گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے اس کے علاوہ سندھ میں 9 لوگ جاں بحق جبکہ 3095 گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے.

جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ؛ پاک فضائیہ کی ٹیموں نے 6691 خیمے، 866626 راشن پیکٹ جبکہ 4487.53 ٹن مزید راشن اور 298712 لیٹر پینے کا صاف پانی تقسیم پہنچایا جب کہ اس کے ساتھ پاک فضائیہ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 46 میڈیکل کیمپ علاج میں مصروف عمل ہیں اور پاک فضائیہ کے میڈیکل کیمپوں میں 78 ہزار 549 مریضوں کا علاج کیا گیا. این ایف آر سی سی کے مطابق؛ پاک فضائیہ کے میڈیکل کیمپوں میں مفت ادویات بھی فراہم کی جارہی ہیں اور اس کے علاوہ پاک فضائیہ کے مختلف خیمہ بستیوں میں متعدد افراد مقیم ہیں. جبکہ پاک فضائیہ کے مزید ریلیف کے کیمپوں میں سیلاب متاثرین کو خدمات فراہم کی جارہی ہیں. نیشنل فلڈ ریسپونس کورڈینیشن سنٹر کے اعلامیہ کے مطابق پاک بحریہ کے 4 فلڈ ریلیف سینٹرز، 18 سینٹرل کلیکشن پوائنٹس خدمت میں مصروف ہیں۔ پاک بحریہ نے 2081 ٹن راشن، 7609 خیمے اور پینے کا صاف پانی تقسیم کیا۔ این ایف آر سی سی کے مطابق پاک بحریہ نے متاثرہ علاقوں میں 7 لاکھ 41 ہزار 39 لیٹر منرل واٹر بھی تقسیم کیا۔ جبکہ بحریہ کی 22 خیمہ بستیوں میں 32 ہزار 309 افراد رہائش پذیر ہیں ۔ این ایف آر سی سی کے مطابق پاک بحریہ کی 23 ایمرجنسی ریسپانس ٹیموں نے 15 ہزار 578 افراد کو بچایا۔ جبکہ ایمرجنسی رسپانس ٹیمیں 54 موٹرائزڈ بوٹس اور 2 ہوور کرافٹوں سے لیس ہیں، پاک بحریہ کے اندرون سندھ 2 ہیلی کاپٹر بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ این ایف آر سی سی کے جاری اعلامیہ کے مطابق اب تک 71 پروازوں میں 481 پھنسے ہوئے لوگوں کو ریسکیو کیا گیا اور ہیلی کاپٹرز کے ذریعے راشن کے 5333 پیکٹ متاثرین میں تقسیم کیے گئے اس کے علاوہ پاک بحریہ کی 8 ڈائیونگ ٹیموں نے متاثرہ علاقوں میں 28 ڈائیونگ آپریشنز بھی کیے۔ اور بحریہ کے 100 میڈیکل کیمپس میں ایک لاکھ 21 ہزار 442 مریضوں کا علاج کیا گیا۔