نیب نے عمران خان کے سابق مشیر شہزاد اکبر کو طلب کرلیا
نیب لاہور نے سابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر کو طلب کرلیا۔ نیب لاہور نے اختیارات کا ناجائز استعمال اور آمدن سے زائد اثاثہ جات میں سابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کو طلب کرلیا ہے۔ نیب کی جانب سے شہزاد اکبر کو 21 اکتوبر کو نیب لاہور کے روبرو پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے، اور مختلف محکموں میں تعیناتی سے متعلق بھی تفصیلات طلب کی ہیں۔
نیب لاہور نے مرزا شہزاد اکبر کو 22 سوالات پر مشتمل سوال نامہ بھی جاری کیا ہے، اور حکم دیا ہے کہ شہزاد اکبر اپنے تفتیشی کے روبرو 21 اکتوبر کو صبح 11 بجے لاہور دفتر پیش ہوں۔ خیال رہے کہ؛ شہزاد اکبر پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں اور 2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی جیت کے بعد 20 اگست 2018 کو انھیں وزیراعظم کا معاونِ خصوصی برائے احتساب مقرر کیا گیا تھا۔ ستمبر 2018 میں انھیں بیرونِ ملک اثاثوں کی نشاندہی اور حصول کے

لیے قائم کردہ ایسٹ ریکوری یونٹ کا سربراہ بنا دیا گیا تھا جبکہ جولائی 2020 میں انھیں وزیراعظم کا مشیر مقرر کیا گیا تھا اور انھیں وزیر اعظم عمران خان کے احتساب کے دعوے پر عملدرآمد کی کوششوں کا سرخیل سمجھا جاتا تھا۔ عمران دور میں ان کی زیادہ توجہ اپوزیشن بالخصوص شریف خاندان کے خلاف معاملات پر رہی جن پر وہ آئے روز پریس کانفرنسیں بھی کرتے نظر آتے تھے۔ علاوہ ازیں شہزاد اکبر کا نام اس وقت بھی متنازع ہوا تھا جب سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف صدارتی ریفرنس کے دوران اثاثہ جات ریکوری یونٹ کی جانب سے تحقیقات کا انکشاف ہوا۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے اپنے خلاف دائر ہونے والے صدارتی ریفرنس میں مشیر شہزاد اکبر کی اثاثہ جات ریکوری یونٹ کی بطور سربراہ تقرری، ان کی شہریت اور اثاثوں سے متعلق سوالات اٹھائے تھے۔