لاہور:ضمنی انتخابات پولنگ ختم ،گنتی جاری:ابتدائی نتائج :پی ٹی آئی کا پلڑہ بھاری،اطلاعات کے مطابق خیبر پختونخوا ، سندھ اور پنجاب میں قومی اسمبلی کی 8 اور صوبائی اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا ہے اور گنتی جاری ہے
مختلف حلقوں سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا جارہا ہےکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کا پلڑہ بھاری نظرآرہا ہے تاہم حتمی نتائج تک کچھ بھی نتائج آسکتے ہیں ،
ملتان میں سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو قریشی آگے آگے ہے جبکہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے موسیٰ گیلانی پیچھے پیچھے جارہے ہیں ، تاہم زیادہ فرق نہیں ہے
ایسے ہی پشاور این اے 31 کا پہلا نتیجہ آگیا ہے اور اس پولنگ اسٹیشن پر عمران خان نے سب سے زیادہ 91 ووٹ لیے ہیں جبکہ اب تک 22 پولنگ سٹیشنز کا نتیجہ کچھ اس طرحہے کہ عمران خان 2894 ، غلام احمد بلور 1876 لے کر پیچھے پیچھے جارہے ہیں
ایسے ہی این اے 24 چارسدہ کے 6 پولنگ سٹیشنز!میں اب تک پی ٹی آئی 1,266 جبکہ اے این پی کا امیدوار 628 لے سکا ہے
فیصل آباد میں عمران خان بڑی لیڈ سے جیت رہے ہیں ، ننکانہ سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا جارہا ہےکہ عمران خان اپنے مخالف امیدوار سے بہت آگے جارہےہیں
قومی اسمبلی کے 8 اور 3 صوبائی حلقوں پر پولنگ کا آغاز صبح 8 سے ہوا جو کہ شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہی۔
قومی اسمبلی کے جن حلقوں پر ضمنی انتخاب ہوا ان میں خیبر پختونخوا کے 3، کراچی کے 2 اور پنجاب کے 3 حلقے شامل ہیں جبکہ تینوں صوبائی نشستیں پنجاب اسمبلی کی ہیں۔
ضمنی انتخابات کے لئے گیارہ حلقوں میں 2 ہزار 937 پولنگ اسٹیشنز اور 9 ہزار 869 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے، 747 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس اور 694 حساس قرار دیئے گئے۔
تمام انتخابی عمل کی نگرانی چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ خود کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی کو قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی، ہنگامہ آرائی یا پولنگ میں مداخلت کرنے پر فوری کارروائی ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے سیکیورٹی اداروں کے متعلقہ انچارجز کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کئے ہیں۔
پولنگ کے دن سیکیورٹی کے تین حصار رکھے گئے ، پولیس پہلے، رینجرز، ایف سی دوسرے اور فوج تیسرے سیکیورٹی حصار کیلئے موجود رہی۔ پاک فوج، رینجرز اور ایف سی کے ڈیوٹی انچارجز کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات حاصل تھے۔
