ضمنی الیکشن: نتائج آنے کا سلسلہ جاری، پی ٹی آئی کو برتری
لاہور، پشاور، کراچی: (علی مصطفیٰ) قومی اسمبلی کی 8 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی الیکشن پر پولنگ کا وقت ختم ہو گیا ہے، جبکہ نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کی 6 سیٹوں پر تحریک انصاف آگے ہے۔ پشاور کی سیٹ تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان جبکہ ملتان کی سیٹ پیپلز پارٹی کے امیدوار علی موسیٰ گیلانی نے جیت لی ہے۔
یاد رہے کہ اپریل میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین نے مشترکہ طور پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اسمبلی سے بڑے پیمانے پر مستعفی ہونے کے فیصلے کا اعلان پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے 11 اپریل کو وزیر اعظم شہباز شریف کے انتخاب سے چند منٹ قبل اسمبلی کے فلور پر کیا تھا۔
خیال رہے کہ 29 جولائی کو قومی اسمبلی کے سپیکر راجا پرویز اشرف نے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری سمیت پاکستان تحریک انصاف کے 11 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے۔
سپیکر کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق پی ٹی آئی کے جن اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کیے گئے ہیں، ان میں این اے-22 مردان 3 سے علی محمد خان، این اے-24 چارسدہ 2 سے فضل محمد خان، این اے-31 پشاور 5 سے شوکت علی، این اے-45 کرم ون سے فخرزمان خان شامل ہیں۔ پی ٹی آئی کے دیگر اراکین میں این اے-108 فیصل آباد 8 سے فرخ حبیب، این اے-118 ننکانہ صاحب 2 سے اعجاز احمد شاہ، این اے-237 ملیر 2 سے جمیل احمد خان، این اے-239 کورنگی کراچی ون سے محمد اکرم چیمہ، این اے-246 کراچی جنوبی ون سے عبدالشکور شاد بھی شامل تھے۔ خواتین کی مخصوص نشستوں پر منتخب شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار کے استعفے بھی منظور کیے گئے تھے۔
تاہم پاکستان تحریک انصاف کے کراچی سے رکن قومی اسمبلی شکور شاد نے بعد ازاں عدالت سے رجوع کر کے بیان دیا تھا استعفیٰ دینے کا فیصلہ خالص سیاسی تھا، جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کے حق میں فیصلہ دیدیا۔
عمران خان بمقابلہ پی ڈی ایم امیدواران
آج 16 اکتوبر کو قومی اسمبلی کے جن 8 حلقوں پر ضمنی انتخابات ہوئے ان میں سے این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے 31 پشاور، این اے 108 فیصل آباد، این اے 118 ننکانہ صاحب، این اے 157 ملتان، این اے 237 ملیر کراچی اور این اے 239 کورنگی کراچی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی کے جن 3 حلقوں پر ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں ان میں پی پی 241 بہاولنگر، پی پی 209 خانیوال اور پی پی 139 شیخوپورہ شامل ہیں۔
ملکی سیاسی تاریخ میں منفرد مثال ہے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان 8 میں سے 7 نشستوں پر انتخاب لڑ رہے ہیں۔ جبکہ آٹھویں نشست پر شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہر بانو قریشی پی ٹی آئی کی امیدوار ہیں۔جن کا مقابلہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی موسیٰ گیلانی سے ہے۔
خیبرپختونخوا کے حلقے این اے 22 مردان میں جمیعت علما اسلام کی جانب سے مولانا قاسم جبکہ چارسدہ حلقہ این اے 24 سے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل خان ولی کو ٹکٹ دیا گیا ہے، ان دونوں امیدواروں کی حکومت میں شامل تمام اتحادی جماعتوں نے حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ پی ڈی ایم امیدواروں کا مقابلہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے ہورہا ہے۔
پنجاب کی 3 نشستوں این اے 108 فیصل آباد، ننکانہ صاحب این اے 118 سے مسلم لیگ ن نے بالترتیب عابد شیر علی اور ڈاکٹر شذرہ منصب علی کو ٹکٹ دیا گیا، ان دونوں حلقوں پر بھی لیگی امیدواروں کے مدمقابل سابق وزیراعظم عمران خان ہیں۔
پنجاب میں ایک ہزار 434، خیبرپختونخوا میں 979 اور کراچی میں 340 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے ختم ہوا۔ ضمنی انتخابات میں خواتین کی دلچسپی ظاہر ہوگئی، ان کی جانب سے انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جارہا ہے، خواتین کی بڑی تعداد ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشن پہنچ گئی۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ 11 حلقوں میں 20 لاکھ 27 ہزار 733 خواتین رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، خواتین کی پولنگ کے عمل میں خصوصی دلچسپی خوش آئند ہے، خواتین کی بڑی تعداد آج اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچی ہے، الیکشن کمیشن صنفی امتیاز کو ختم کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ 11 حلقوں میں خواتین کے لیے 713 پولنگ اسٹیشنز، ساڑھے 4 ہزار پولنگ بوتھ قائم ہیں، خواتین کے حق رائے دہی کے استعمال میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تمام ریٹرننگ افسران کو ہدایات جاری کر چکا ہے۔
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج:
این اے 22مردان:
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان 42253 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا محمد قاسم 38415 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔
این اے 24 چارسدہ:
غیر حتمی اور غیر سرکاری نئاتج کے مطابق پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے حمایت یافتہ اور اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان 43664 ووٹ لیکر پیچھے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان 50007 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر ہیں۔
این اے 31 پشاور:
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور کے حلقے این اے 31 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 59972 ووٹ لیکر فتح حاصل کی۔
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے حمایت یافتہ امیدوار اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی ) کے امیدوار حاجی غلام احمد بلور نے 34724 ووٹ حاصل کیے۔
یاد رہے کہ 2018ء کے الیکشن میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار شوکت علی نے 87 ہزار 895 ووٹ لیکر فتح حاصل کی تھی جبکہ مخالف امیدوار عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی غلام احمد بلور نے 42476 ووٹ حاصل کیے تھے اور دوسرے نمبر پر رہے تھے۔ اس سیٹ پر متحدہ مجلس عمل کے محمد صدیق الرحمان نے 11657 ووٹ حاصل کر کے تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔
خیال رہے کہ 2013ء میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے عام انتخابات میں اے این پی کے حاجی غلام احمد بلور کو واضح ووٹوں کی برتری سے شکست دی تھی تاہم بعد میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں اے این پی کے حاجی غلام احمد بلور پی ٹی آئی کو شکست دیکر قومی اسمبلی پہنچے تھے۔
این اے 108 فیصل آباد:
غیر حتمی اور غیر سرکاری نئاتج کے مطابق پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان 57085 ووٹ لیکر آگے جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار عابد شیر علی نے 42173 ووٹ حاصل کیے ۔
این اے 118 ننکانہ صاحب:
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان 38496 ووٹ لیکر آگے جبکہ ڈاکٹر شذرہ منصب علی کھرل 33807 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔
این اے 157 ملتان :
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار علی موسیٰ گیلانی نے 79743 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار مہر بانو قریشی نے 59993 ووٹ لیکر دوسری پوزیشن حاصل کی۔ اس طرح پاکستان پیپلز پارٹی نے یہ سیٹ 20 ہزار کی ووٹوں کی برتری سے جیتی۔
یاد رہے کہ علی موسیٰ گیلانی اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کی سابق وفاقی حکومت میں بھی 2012ء کے دوران ضمنی الیکشن میں فتح حاصل کی تھی۔
یاد رہے کہ 2018ء کے الیکشن میں مذکورہ سیٹ پاکستان تحریک انصاف نے جیتی تھی، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی موسیٰ گیلانی کو شکست دی تھی۔
بعد ازاں پنجاب میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے لیے زین قریشی نے مذکورہ سیٹ چھوڑ کر صوبائی سیٹ پر الیکشن لڑا تھا جس پر انہوں نے ن لیگ کے امیدوار کو زیر کیا تھا۔
این اے 237 ملیر کراچی:
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے عبد الحیکم بلوچ 18847 اگے ہیں جبکہ پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان 17075 پیچھے ہیں۔
این اے 239 کورنگی کراچی:
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عمران خان 13576 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سیّد نیئر رضا 2312 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔
پی پی 139 شیخوپورہ:
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے چودھری افتخار بھنگو 36435 ووٹ لیکر کامیاب ٹھہرے، پی ٹی آئی کے ابو بکر شرقپوری 34973 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
یاد رہے کہ 2018ءکے عام انتخابات میں یہ سیٹ پاکستان مسلم لیگ ن نے جیتی تھی، اس وقت لیگی امیدوار جلیل احمد شرقپوری نے فتح کو گلے لگایا تھا، پنجاب میں نمبر گیم کی صورتحال کے دوران انہوں نے ن لیگ سے استعفیٰ دیدیا تھا اور پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ جس کے بعد ان کی جگہ پر ٹکٹ جلیل شرقپوری کے کزن ابو بکر شرقپوری کو دیا تھا۔
پی پی 209 خانیوال :
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے فیصل خان نیازی 44273 ووٹ لیکر آگے جبکہ مسلم لیگ ن کے چودھری ضیاء الرحمان 35984 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔
پی پی 241 بہاولنگر:
اُدھر پی پی 241 میں پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان مسلم لیگ ن کو 7 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دیدی۔
پی ٹی آئی کے امیدوار ملک مظفر خان اعوان نے 38277 ووٹ لیکر فتح حاصل کی جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار امان اللہ ستار باجوہ نے 30927 ووٹ حاصل کیے۔
یاد رہے کہ 2018ء کے عام انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار کاشف محمود نے 48543 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی تھی ، پی ٹی آئی کے امیدوار ملک محمد مظفر خان نے 44184 ووٹ لیکر دوسری پوزیشن حاصل کی تھی تاہم جعلی ڈگری کی پاداش میں کاشف محمود کو نا اہل کر دیا گیا تھا۔
