ٹی ٹائمز نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پہلے بھی 20 سیٹوں پرالیکشن فری اور فیئر ہونے پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہوا،
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ابھی بھی کہہ رہے ہیں انتخابات شفاف طریقے سے ہوئے ہیں،عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف پراپیگنڈا کیا ،ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی نے 5 لاکھ 45 ہزار ووٹ حاصل کیے،پی ڈی ایم کے امیدواروں نے 4 لاکھ 75 ہزار ووٹ حاصل کیے،عمران خان کو ووٹ لینے کے بعد 4 لاکھ 75 ہزار ووٹرز کا بھی احترام کرنا ہوگا،جمہوری رویہ یہی ہے کہ ، فری اینڈ فیئر الیکشن کو تسلیم کیا جائے، ووٹ کو عزت دی جائے،ووٹ کو عزت دینا ن لیگ کا نعرہ ہے، اس سے مراد اسے ٹیمپر نہ کیا جائے ،ہم کرکٹ کے میدان سے پارلیمنٹ میں داخل نہیں ہوئے ہم نے ساری زندگی جیلیں کاٹی ہیں، ہماری ساری زندگی جمہوریت سے عبارت ہے پی ایم ایل این نے پہلے کے مقابلے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں، شرقپور میں پہلے 31 ہزار ووٹوں سے جیتی تھی، اب 40 ہزار ہیں، بجلی کے بے تحاشہ بلوں کے باعث عمران خان کو ہر حلقے میں 15 سے 20 ہزار ووٹ اضافی پڑے،عام الیکشن میں صوبائی حکومتیں نہیں ہوں گی،ہم نے مشکل فیصلے کیے، تباہ معیشت کی بہتری کے لیے کام کیا، ہم مہنگائی کو نیچے لائیں گے اور عام آدمی کو ریلیف دیں گے، پی ٹی آئی حکومت میں مہنگائی ہورہی تھی تو ضمنی الیکشن ہم جیت رہے تھے،
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ میں عمران خان اور پی ٹی آئی کے دوستوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ضمنی الیکشن ہوئے، مہنگائی ہو رہی تھی، قیمتوں میں اضافہ ہوا، ضمنی الیکشن جیت گئے، جیتنے سے مراد یہ نہیں کہ غیر آئینی یا غیر قانونی کام کریں، ہم نے عدم اعتماد کا آئینی طریقہ اپنایا، اسلام آباد پر چڑھائی نہیں کی، اب الیکشن جیتنے کے بعد ہر گز یہ مراد نہیں کہ آپکو کوئی غیر آئینی کام کر دیا جائے گا، آپ غلطی کریں گے تو میں آپکو وارن کرتا ہوں،اگر ایسا کیا تو پوری طاقت سے روکیں گے، کسی جتھے کو نہیں آنے دیں گے، ابتدا آپ نے کرنی ہے،انجام ہمارے پاس ہو گا،جتھہ لے کر اسلام آباد پر چڑھائی کی کوشش کی اور الیکشن حاصل کرنے کی کوشش کی تو ایسا ہر گز نہیں ہو سکتا، الیکشن پر بات کرنی ہے تو پارلیمنٹ آئیں، یہ راستہ کھولیں گے تو پھر کھلتا ہی چلا جائے گا، آئین کی عملداری کے لئے ،جمہوریت کے لئے ہم نے کام کیا، ہم قانون کا احترام کرتے ہیں ،ہمیں کوئی شک شبہ نہیں کہ آپ کے ساتھ کیا کرنا ہے، ہم نے تیاری پوری کر رکھی ہے،ملک میں افرا تفری پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے،
قبل ازیں عدالت پیشی کے موقع پر وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے عدالت سے انصاف ملے گا پنجاب حکومت نے مسائل سے متعلق حل کے لیے توجہ نہیں دی ان کے پاس خلاف کچھ ہوتا تو ہیروئن اور منشیات کے جعلی کیسز نہ بناتے،یہ جعلی مقدمہ ہے جو عمران خان کے کہنے پر 3 اکتوبر 2019 میں بنایا گیا ،اس مقدمہ میں میرا کو ئی کردار یا نامزدگی نہیں مجسٹریٹ کو غلط معلومات فراہم کرکے میرے وارنٹ گرفتاری لیے گئے،

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here