بیرسٹر فہد قتل کیس، چھ برس بعد عدالت نے فیصلہ سنا دیا
سیشن کورٹ اسلام آباد نے بیرسٹر فہد ملک قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا
مجرم راجہ ارشد،ہاشم اور نعمان کھوکھر کو عدالت پیش کیا گیا، جج عطا ربانی نے استفسار کیا کہ مجرم نعمان کھوکھر پر کتنے کیسز تھے؟ مجرم نعمان کھوکھر نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آیا جو کیس تھا اس میں بری ہوا ہوں،عدالت نے مجرم راجہ ارشد، ہاشم اور نعمان کھوکھر کو عمر قید کی سزا سنا دی ، بیرسٹر فہد ملک کو اگست 2016 میں فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا گزشتہ سماعت پر پراسیکیوٹر رانا حسن عباس کی جانب سے حتمی دلائل دیئے تھے
مقتول کی والدہ ملیحہ ملک اور بھائی جواد سہراب ملک بھی عدالت میں پیش ہوئے،وکیل مدعی نے کہا کہ سی ڈی آر ریکارڈ کے مطابق ملزمان کی بوقت وقوعہ موقع پر موجودگی ثابت ہوتی ہے،سی ڈی آر سے ملزمان کا وقوعہ سے قبل آپس میں رابطہ ثابت ہوتا ہے، ملزم راجہ ہاشم نے اپنی دفاعی شہادت میں موقع پر موجودگی کا اعتراف کیا،مقتول بیرسٹر فہد کی گاڑی پر ملزم راجہ ارشد نے 45 فائر کئے،بیرسٹر فہد ملک کو اگست 2016 میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا
واضح رہے کہ اگست 2016 کو اسلام آباد کے علاقے ایف 10 تھانہ شالیمار کی حدود میں ملک برادری اور کھوکھر برادری میں تصادم کے دوران ملزمان نے فہد ملک کو 4 گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا فہد ملک کے بھائی جواد ملک نے دہشت گردی کی دفعات حذف کرنے کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا جس پر جولائی 2018 کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کو معطل کر دیا تھا اور ریمارکس دیے تھے کہ نقائص کی وجہ سے اس پر غور کی ضرورت ہے کیس کے مرکزی ملزم ارشد ملک کو 29 اگست 2016 کو پاک افغان سرحد طورخم سے افغانستان فرار ہوتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ ملزم افغانستان کے ذریعے یورپ جانا چاہتا تھا۔ مقتول فہد ملک سابق چیئرمین سینیٹ محمد میاں سومرو کے بھانجے تھے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here