پاکستان مسلم لیگ کے صدر وسابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کو اسلام آباد لانا پی ٹی آئی کا جمہوری حق ہے لیکن اس سے ملک میں فساد یا انارکی نہیں پھیلنی چاہیے انتشار سے ملکی یا غیر ملکی دشمن فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کو غلط رنگ دیا جارہا ہے، ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس کو بعض عنا صر غلط رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں بتائی ہوئی تفصیلات میں جا کر دیکھا جائے تو اس میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں کی گئی ہے۔ تاثر یہ دیا جارہا ہے کہ یہ پریس کانفرنس کسی اور کی ہونی چاہیے تھی نہ کہ آئی ایس آئی کے سربراہ کی ہو۔ حقیقت میں اس پریس کانفرنس کو دیکھا جائے کہ جو نکات اٹھائے وہ پاکستان کی نیشنل سکیورٹی، امن و امان اورمعاشی صورت حال کے حوالے سے یہ پریس کانفرنس قوم کے بہترین مفادات اور عوام کے جزبات کی بھرپور عکاسی ہے۔ حقیقت میں یہ باتیں ڈی جی آئی ایس آئی جیسا رتبے والا آدمی ہی کرسکتا تھا اور کوئی ترجمان ان کی جگا ایسا بیان نہیں د ے سکتا تھا۔اس پریس کانفرنس میں بعض انکشافات انہوں نے کئے ہیں جس کی کوئی شخص نفی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران جن باتوں کی نشاندہی کی ہے اگر کوئی سیاستدان یا کوئی پاکستانی اس کو غلط تاثر دیں تو یہ ملکی مفاد میں نہیں ہوگا، اس سے ملکی اور غیر ملکی دشمن کو پاکستان کے خلاف غلط با ت کرنے کا جواز ملتا ہے۔عمران خان کے لانگ مارچ کے بیان کے بعد چوہدری شجاعت نے کہا کہ لانگ مارچ کو اسلام آباد لانا پی ٹی آئی کا جمہوری حق ہے لیکن اس سے ملک میں فسادیا انارکی نہیں پھیلنی چاہیے جس سے ملکی یا غیر ملکی دشمن فائدہ اٹھاسکے۔ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کی وضاحت ڈی جی آئی ایس آئی اپنی پریس کانفرس میں بھی کی ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ بعض عناصر لفظ غدار کو اپنی منشا کے مطابق استعمال کرتے ہیں درحقیقت ہمیں غداری کی تشریح کرنی چاہیے کہ غدار کون ہیں،کس کو کہا جارہا ہے اور کہنے والا کون ہے۔ملاقاتیں تو ہر وقت ہر زمانے میں مختلف مواقع اور واقعات میں فوج اور سول اداروں کے چھوٹے اور اعلیٰ افسران کے درمیان ہوتی رہتی ہیں جس میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے ممبران کی ملاقاتیں بھی شامل ہیں،قومی ایشوز پر قومی پارلیمنٹیرین اظہارے خیال کرتے رہتے ہیں کیا یہ ممبران اسمبلی سیاستدان نہیں ہوتے؟۔ملاقاتوں میں قومی اور لوکل ایشو زجس میں ملکی سلامتی،ناگہانی آفات اور انتخابات پر بات ہوتی ہے۔ اپنے منصب کے مطابق سیاستدانوں سے ملاقاتیں ہو تی ہیں اور مختلف ایشوز پر دونوں فریقین ایک دوسرے سے اپنے تجربات، مشاہدات شیئر کرتے ہیں۔اپنی رائے سے سیاستدانوں کو آگاہ کرتے ہیں اور سیاستدانوں کی رائے لیتے ہیں جو کہ مکمل طور پر عوامی ایشوہوتے ہیں۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے جو کچھ کہا ہے وہ سب سچ ہے اس کی نفی کوئی نہیں کرسکتا،۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ بات کرنے سے پہلے دل ودماغ سے سوچا کریں،ہمیں اپنی فوج اور انٹیلی جنس اداروں پر مکمل یقین ہے اور اداروں پر فخر ہے اور ہم اداروں کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here