اسلام آباد: وفاقی شریعت عدالت نے خواجہ سراؤں کی ملازمتوں کے حوالے سے حکومتی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی۔

خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق مقدمات کی سماعت وفاقی شریعت عدالت کے جسٹس سید محمد انور کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔ اس موقع پر وزارت انسانی حقوق نے خواجہ سراؤں کو دی گئی ملازمتوں سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع  کرائی۔

سماعت کے موقع پر موجود جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے عدالت کو بتایا کہ یہ قانون آنے کے بعد 28 ہزار لوگوں نے نادرا سے رجوع کیا۔ 5 سال کے دوران خواجہ سراؤں کی فلاح کے لیے بڑے فنڈز آئے۔ عدالت حکومت سے رپورٹ طلب کرے کہ فنڈز کہاں خرچ ہوئے؟۔

عدالت نے  وزارت انسانی حقوق کو سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے اُٹھائے گئے نکات پر تحریری جواب دینے کا حکم جاری کیا۔ علاوہ ازیں عدالت نے فرحت اللہ بابر کو پیپلز پارٹی کی طرف سے پیش ہونے کا اجازت نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی جب کہ جے یو آئی (ف) کے وکیل نے دلائل کے لیے وقت مانگ لیا۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 10 نومبر تک ملتوی کردی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here