وفاقی حکومت کی عدم دلچسپی؛ ٹیکسٹائل برآمدات میں 1.56فیصد کمی

وفاقی حکومت کی عدم دلچسپی سے پاکستان کی ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل ایکسپورٹس تنزلی کی جانب گامزن ہوگئی ہے۔ اکتوبر 2021 کی 1.60ارب ڈالر کی نسبت اکتوبر 2022 میں 1.56فیصد کی کمی سے ٹیکسٹائل کی برآمدات گھٹ کر 1.335ارب ڈالر کی سطح پر آگئی۔ برآمدات میں کمی معیشت اور قومی برآمدات کے استحکام کے لیے تشویشناک ہے۔ پاکستان اپیرل فورم کے سربراہ جاوید بلوانی نے کہا کہ حکومت نے اس شعبے کو مستقل نظر انداز کر دیا ہے جس سے اس بات کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل

سیکٹر کی برآمدات میں مزید کمی ہوگی

۔جاوید بلوانی نے کہا کہ ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل انڈسٹری پہلے ٹیک آف موڈ میں تھی اور برآمدی کارکردگی تیزی سے ترقی کی منازل عبور کر رہی تھی اور ماضی کی طرح ایک بار پھر تاریخ دہرائی گئی اور ٹیکسٹائل کی برآمدات میں حائل مشکلات کے سبب ایکسپورٹ تنرلی کی طرف مائل ہونا شروع ہوگئی ہے جس کی بنیادی وجہ حکومتی توجہ اور ترجیحات میں تبدیلی ہے۔

واضح رہے کہ دنیا میں ٹیکسٹائل مارکیٹ کا حجم تقریباً 10 کھرب ڈالر ہے جس میں سے چین 266 ارب ڈالر کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ جبکہ پاکستان دنیا میں کپاس کی پیداوار میں پانچویں نمبر پر ہے مگر اس کے باوجود ٹیکسٹائل کے 10 بڑے برآمدی ممالک میں شامل نہیں ہے۔ بنگلہ دیش کپاس کی پیداوار میں 40 ویں نمبر پر ہونے کے باوجود ٹیکسٹائل میں 39 ارب ڈالر کی برآمدات کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے جبکہ اس فہرست میں انڈیا کا نمبر پانچواں ہے اور وہ کپاس کی پیداوار میں دوسرے نمبر پر موجود ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here