وزارت داخلہ کا پنجاب اور کے پی میں امن و امان کی صورتحال پر شدید تشویش
وزارت داخلہ نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال اور خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امن و امان قائم کرنے اور راستے کھولنے کے حوالے سے چیف سیکرٹریز کو ہدایات جاری کردی ہیں
منگل کو وزارت داخلہ نے پنجاب اور کے پی کے کے چیف سیکرٹریز کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ چھوٹے چھوٹے جتھوں نے موٹر ویز،ہائی ویز اور لنک روڈز بلاک کر رکھے ہیں عوام کو مشکلات کا سامنا ہے اور ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں پولیس امن و امان برقرار رکھنے اور راستے کھلوانے کی بجائے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے مظاہرین نے عوام کی نقل و حرکت کو بند کر رکھا ہے جو آئین کے آرٹیکل 15 کی خلاف ورزی ہے۔
صوبائی حکومتیں اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہیں اوراس کا انجام خطرناک ہو سکتا ہے خط میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومتیں فوری طور پر احتجاج ختم کروائیں اور موٹرویز سمیت دیگر راستے کھلوائیں
قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ مٹھی بھر لوگ گاڑی میں آتے ہیں اور ٹائر جلا کر آگ لگاتے ہیں، آمدورفت کے راستے کھلے رکھنا صوبائی حکومتوں کا کام ہے،چند فسادی لوگوں کی وجہ سے کروڑوں لوگ پریشانی کاشکار ہیں،صوبائی حکومتیں اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داری کو پورا کریں،پی ٹی آئی والے احتجاج کرکے عام شہری کو تکلیف پہنچا رہے ہیں،عدالت عالیہ سے اپیل ہے کہ اس کا نوٹس لیں،عام آدمی کو تکلیف پہنچانے کی کوشش ملک دشمن ایجنڈا ہے،مٹھی بھر لوگوں کی حفاظت نہ کریں انہیں بھگائیں وہاں سے، وفاقی حکومت اوراتحادی قائدین کی جانب سے عوام سے معذرت خواہ ہوں، ان فسادیوں کو خبردار کرتا ہوں کہ عوامی جذبات کی رپورٹس پہنچ رہی ہیں، رد عمل آئے گا، ایسا نہ ہو پولیس ان کی حفاظت کر رہی ہے، وہ نہ کر پائے،آج یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے، کل یہ10،15 جگہوں پر ہوگی، ہوش کے ناخن لیں، اس صورتحال میں تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت دونوں صوبوں میں گورنر راج کے نفاذ کےلئے گراؤنڈ تیار کر رہی ہے ۔ اور اس حوالے سے مذکورہ بالا ہدایات اس کی کڑی ہیں ۔ سعودی عرب شہزادہ کی امداد سے قبل ہی دونوں صوبوں میں گورنر راج کا نفاذ یقینی دیکھائی دے رہا ہے ۔
