اسلام آباد:تھانہ نیلور پولیس نوٹوں کی چمک دیکھ کر ملزمان کے ساتھ مل گئی۔ ڈھوک چھاپر میں بھانجوں نے گھر میں گھس کر ماموں اور اس کی بیٹی کو گولیاں مار دیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے اپنا فرض پورا سمجھ لیا۔ ملزمان مدعی کے گھر کے چکر لگانے لگے۔مدعی نے اعلی افسران سے نوٹس لینے کی اپیل کر دیمدعی مقدمہ محمد سفارش نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ میرے بھانجے طلعت اور زعفران نے رات کو میرے گھر کے دروازے کو دستک دی۔میں نے دروازہ کھولا اور ان کو بیٹھک میں بٹھا دیا۔زعفران دونوں کے پاس اسلحہ موجود تھا۔طلعت کے پاس کلاشنکوف تھی۔اور زعفران کے پاس 30 بور پسٹل تھا۔دونوں نشے میں تھے۔مجھے گالی گلوچ کرنے لگے اور میرے اوپر فائرنگ شروع کر دی۔ طلعت نے کلاشنکوف سے تین گولیاں میری ٹانگ میں مار دیں ۔زعفران کی فائرنگ سے میری بیٹی زخمی ہو کر زمین پر گر گئی۔ دونوں نے ہمارے گھر میں گھس کر ہمارے اوپر فائرنگ کرکے مجھے اور میری بیٹی کو زخمی کر کے بہت زیادتی کی ہے۔ان کے خلاف قانونی کاروائی کرکے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔تھانہ نیلور پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ نمبر 244/22 بجرم 324/452/427/34 درج کر کے ملزمان کے ساتھ سازباز کر لی۔ مقدمہ درج ہونے کے باوجود ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جا رہا،مدعی کی پوری فیملی عدم تحفظ کا شکار ہے۔ملزمان گھر کے چکر لگاتے ہیں۔پولیس گرفتار کرنے سے انکاری ہے۔اعلی افسران سے نوٹس لینے کی اپیل ہے۔دوسری جانب اسلام آباد میں چوری و ڈکیتی کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، ہر تھانے کی حدود میں روزانہ واداتیں ہو رہی ہیں، شہری غیر محفوظ ہو چکے ہیں، عوامی حلقوں نے سوال کیا ہے کہ کیاکسی پولیس افسر کو احساس نہیں۔ کیا تھانہ کی پولیس صرف سرکاری گاڑیوں اور سرکاری کرسیوں کے مزے لینے آتی ہے۔آئی جی اسلام آباد کو اس چیز کا نوٹس لینا چاہیے کہ کیا کر رہے ہیں ۔کیا تھانے کی حدود میں رہنے والے لوگ کسی اور سے جرائم کنٹرول کرنے کی اپیل کریں گے۔علاقے کی عوام کس کے پاس جائیں کس کو بولیں کہ ہماری چوروں، ڈکیتوں اور جرائم پیشہ عناصر سے جان چھڑائی جائے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here