تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر لانگ مارچ کے دوران وزیرآباد میں مبینہ قاتلانہ حملے کے بعد عمران خان کی سیکورٹی کے مزید سخت انتظامات کر لئے گئے ہیں ۔ مبینہ حملے کے بعد عمران خان شوکت خانم منتقل ہوئے جہاں انکا علاج جاری رہا، ڈاکٹروں کے مشورے سے اسکے بعد عمران خان اپنی رہائشگاہ زمان پارک منتقل ہو گئے، زمان پارک میں عمران خان سے پارٹی رہنماوں سمیت دیگر شخصیات کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے،عمران خان نے زمان پارک سے ہی گزشتہ روز لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کیا تھا، زمان پارک میں عمران خان کی موجودگی کی وجہ سے علاقہ بھر کی سییکورٹی جہاں سخت کی گئی ہے وہیں عمران خان کی رہائشگاہ کی سیکورٹی بھی بڑھا دی گئی ہےاسپیشل برانچ کی طرف سے عمران خان کے لیے جاری سیکورٹی الرٹ کے بعد زمان پارک لاہور میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر سیکورٹی کے اقدامات بڑھا دیے گئے ہیں عمران خان کے گھر کی دیوار کے ساتھ سکیورٹی کے پیش نظر ریت کے تھیلوں کی دیوار قائم کر دی گئی ہے جبکہ سیمنٹ کے بلاکس رکھ کر حفاظتی دیوار بھی بنا دی گئی ہے زمان پارک کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی ریت کے تھیلوں کی چیک پوسٹ بنائی گئی ہے، مزید کیمرے بھی نصب کر دیے گئے ہیںعمران خان سے ملنے زمان پارک آنے جانے والوں کا ریکارڈ رکھنے کے لیے خصوصی ڈیسک بھی قائم کر دیا گیا ہے جبکہ پارٹی کی خواتین رہنماؤں کی آمد کے پیش نظر چیکنگ کے لیے خواتین پولیس اہلکار بھی تعنیات کی گئی ہیں ، وزیراعلیٰ پنجاب چوھدری پرویز الہیٰ نے عمران خان کی سیکورٹی کے بھر پور انتظامات کرنے کا حکم دیا ہے تو دوسری جانب پی ٹی آئی کارکنان بھی از خود سیکورٹی کر رہے ہیں، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پی ٹی آئی کے کئی کارکنان نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کارکنان کو خود عمران خان کی سیکورٹی کرنی ہو گی، اسکے علاوہ کسی پر اعتماد نہیں، پولیس سے زیادہ کارکنان کا دستہ عمران خان کی سیکورٹی پر متعین ہونا چاہئے،
