پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 45 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا
اجلاس کی صدارت سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے کی، پنجاب اسمبلی نے عمران خان پر قاتلانہ حملے اور اعظم سواتی کی گرفتاری و تشدد پر قرار داد کثرت رائے سے منظور کر لی .پارلیمانی وزیر راجہ بشارت نے عمران خان پر قاتلانہ حملے اور اعظم سواتی کی غیر قانونی گرفتاری پر مذمتی قرارداد پیش کی، قرارداد میں کہا گیا کہ وزیر آباد کے حقیقی مارچ میں پی ٹی آئی کے چئیرمین و سابق وزیراعظم پر قاتلانہ حملے اور اعظم سواتی پر رات کے اندھیرے میں امپورٹڈ حکومت نے تشدد اور گرفتاری کی، چیف جسٹس آف پاکستان وزیر آباد میں عمران خان پر حملے اور اعظم سواتی کی غیر قانونی گرفتاری اور بہیمانہ تشدد پر تحقیقات کےلئے جوڈیشل کمیشن بنائیں، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ دونوں واقعات پر قانونی کارروائی کرکے ذمہ داروں کو قرار واقعئ سزا دی جائے،
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ یہ اہم قردار دار ہیں اس کی اپوزیشن کو بھی حمایت کرنی چاہیے ، جس پر ن لیگ کے رہنما صہیب بھرت نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ جو قرارداد پیش کی گئی کیا یہ درست ہے ۔وفاقی حکومت کو امپورٹڈ حکومت کہتے ہیں عمران خان نے کل خود کہا امریکہ سے کوئی تعلق خراب نہیں یہ درست ہے جو حلقے کی سیاست کرتے ان بیس ارکان کو ڈسمس کیا ہے
پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی نے سینئر اینکر پرسن ارشد شریف کو کینیا میں فائرنگ کرکے شہید کرنے کی قرارداد پیش کر دی قرارداد پارلیمانی وزیر راجہ بشارت نے پیش کی، قرارداد کے متن میں کہا گیاکہ ارشد شریف کے قتل پر وفاقی حکومت سے شفاف تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا تھا جو ابھی تک نہیں ہوا،وفاقی حکومت نے ابھی تک ارشد شریف کے قتل پر کوئی ایکشن نہیں لیا ایک بار پھر ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ٹارگٹ کلنگ کرنے والوں کے خلاف انکوائری کروا کر ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی مطالبہ ہے کہ وہ اپنی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنائے جو عناصر کے کاررائی کرکے انہیں سخت اور قرار واقعی سزا دے،
