کراچی :مفتی اعظم پاکستان و صدر جامعہ دارالعلوم کراچی مولانا مفتی رفیع عثمانی انتقال کرگئے۔مفتی رفیع عثمانی ،مفتی تقی عثمانی کے بڑے بھائی تھے، مرحوم رفیع عثمانی مفتی اعظم پاکستان تھے، مرحوم مفتی اعظم پاکستان مفتی شفیع عثمانی کے بیٹے اور مفتی تقی عثمانی کے بڑے بھائی تھے۔مرحوم مفتی رفیع عثمانی وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سرپرست بھی تھے۔ مفتی رفیع عثمانی 21 جولائی 1936 کو دیوبند میں پیدا ہوئے۔مفتی زبیر کا کہنا تھا کہ مفتی رفیع پورے دنیا میں پاکستان کا مقدمہ لڑتے تھے، ان کا انتقال ریاست کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفتی رفیع عثمانی کا انتقال اتنا بڑا نقصان ہے جو بیان نہیں کیا جاسکتا۔گورنرسندھ نے مفتی محمد رفیع عثمانی کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ ان کے انتقال سے پیدا ہونے والا خلاء ایک عرصہ تک پر نہیں ہوسکے گا۔کامران ٹیسوری نے کہا کہ دینی تعلیمات کےفروغ کیلئےمفتی صاحب کی خدمات بے مثال ہیں، یہ نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام کیلئےعظیم نقصان ہے۔
