اسلام آباد:وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہی اجلاس میں ’’لاس اینڈ ڈیمیج‘‘ فنڈ کے قیام کا فیصلہ موسمیاتی انصاف کے ہدف کی طرف پہلا کلیدی قدم ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہبازشریف نے لکھا کہ کہ اب یہ عبوری کمیٹی پر منحصر ہے کہ وہ اس تاریخی پیشرفت کو آگے بڑھائے۔شہباز شریف نے وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمن اور ان کی ٹیم کے اس ضمن میں کردار اور محنت کو سراہا۔واضح رہے کہ کوپ 27 کانفرنس میں لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کے قیام پر اتفاق ہوگیا ہے، لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ سے موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک کو معاوضہ دیا جاسکے گا۔ادھرشرم الشیخ میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک کے نقصان کو پورا کرنے کیلئے فنڈ قائم کرنے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے، اقوام متحدہ کے موسمی تغیرات پر مبنی شرم الشیخ میں جاری سمٹ کوپ 27 میں دو ہفتے تک مباحثے کے بعد فنڈز کی منظوری دی گئی۔تفصیلات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کے اجلاس کوپ 27 میں تاریخی معاہدہ طے پا گیا جس میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک کو معاوضہ دینے پر اتفاق ہوگیا ہے۔مصر کے شہر شرم الشیخ میں دو ہفتوں سے جاری کانفرنس میں فنڈ قائم کرنے کا معاہدہ کیا گیا، ہر سال موسم میں1.5 ڈگری سینٹی گریڈ اضافہ اور اسکے تدارک کے لئے اقدامات پر بھی اتفاق رائے پایا گیا۔اجلاس میں کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کے عمل کو کم کرنے سمیت موسمی تبدیلی میں کاربن گیسوں کے اخراج کا باعث بنے والے ممالک کو محتاط رویہ نہ اپنانے پر خدشات کا بھی اظہار کیا گیا۔وفاقی وزیر شیری رحمان نے کانفرنس سے خطاب میں کوپ 27 کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے بدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا۔
