ایف بی آر نے مبینہ طور پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی فیملی کے ٹیکس ریٹرن لیک میں ملوث گریڈ 18 کے دو افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا ہے، افسران کے خلاف تحقیقات کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے،
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی تحقیقات میں پیشرفت سامنے آئی ہے ابتدائی رپورٹ میں ان لینڈ ریونیو کے 2 کو افسران برطرف کر دیا گیا، ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو عاطف نواز وڑائچ کو عہدے سے ہٹادیا گیا، ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو ظہور احمد کو بھی عہدے سے ہٹادیا گیا،افسران سے ڈیٹا کے لیک ہونے کے سلسلے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں،دونوں افسران کے لاگ ان اور پاس ورڈ سے مبینہ طور پر ڈیٹا لیک ہوا، انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 198 اور 216 کے خلاف ورزی کے تحت تحقیقات کی جارہی ہیں
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف بی آر نے ریجنل ٹیکس آفس لاہور کے گریڈ اٹھارہ کے ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو عاطف نواز وڑائچ اور ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو ظہور احمد کو تبدیل کرکے ایف بی آر ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کے ایڈمن پول بھجوا دیا ہے اور ان افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ آن لائن ہیومن ریسورس مینجمنٹ سسٹم یا اپنا آئی جے پی لاگن استعمال کرتے ہوئے اپنے عہدوں کا چارج چھوڑ کر ایف بی آر ہیڈ کوارٹر ایڈمن پول رپورٹ کریں
کاروائی کے بعد تحقیقات کی ابتدائی رپورٹ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو پیش کر دی گئی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیر کو نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا تھا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو طارق پاشا کو ہدایت کی کہ وہ معاملے کی تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کریں
