راولپنڈی کے علاقے روات میں خواجہ سرا امام مسجد بن کر امامت کرواتا رہا پھر امامت چھوڑی اور اصلی روپ میں آ کر بھیک مانگنا شروع کر دی
واقعہ کا مقدمہ درج کروا دیا گیا ہے، تھانہ روات میں مسجد کمیٹی کے اراکین کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ جامعہ ڈھکی روات میں امام مسجد کی ضرورت تھی،محمد خان ولد گل جہاں سکنہ میانوالی کو امام مسجد رکھا، اس نے بتایا کہ وہ حافظ قرآن بھی ہے ڈیڑھ برس تک وہ امامت کی خدمات سرانجام دیتا رہا، اس دوران وہ بچوں کو قرآن کی تعلیم بھی دیتا رہا۔ بطور امام اس نے درجنوں لوگوں کے جنازے اور نکاح بھی پڑھائے۔ ڈیڑھ سال بعد امام نے کہا کہ وہ

سعودی عرب جا رہا ہے، جس کے بعد اسے احترام کے ساتھ الوداع کیا گیا
درج ایف آئی آر میں کہا گیا کہ اب کچھ دن پہلے مجھے اور کمیٹی اراکین کو تشویش ہوئی کہ ہمارے علاقے میں خواجہ سرا کے روپ میں بھیک مانگنے والا ہمارا امام مسجد رہ چکا ہے جس پر میں نے اور اہل علاقہ نے چیک کیا تو خواجہ سرا وہی امام مسجد نکلا جو ڈیڑھ برس تک مسجد میں نماز پڑھاتا رہا، نکاح اور جنازے بھی پڑھائے،اس نے سخت زیادتی کی مقدمہ درج کیا جائے، پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ہے