ایک زمانے میں شیفون کی ساڑھیاں اور سوئٹزرلینڈ کی پہاڑیاں جس بالی ووڈ فلم میں بھی نظر آتی تھیں تو آپ نام دیکھے بغیر بتا سکتے تھے کہ اس فلم کا ہدایت کار یش چوپڑا کے علاوہ کوئی اور نہیں ہو سکتا۔ ان کی فلموں کا پروڈکشن ڈیزائن اس قدر دیو قامت مگر مکمل ہوتا تھا کہ یہی چیز ان کی پہچان بن گئی۔ ایسا نہیں کہ یش چوپڑا شروع سے ہی ایسی فلمیں بناتے تھے لیکن جب سے یہ تبدیلی وہ اپنی فلموں میں لائے

تو اس کے بعد انھوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ 14 فروری 2023 کو ریلیز ہونے والی یہ دستاویزی فلم ’دا رومینٹکس‘ بالی ووڈ کے مشہور و معروف ہدایت کار یش چوپڑا کی فلمی اور ذاتی زندگی کا احاطہ کرتی ہے۔ یہ دستاویزی فلم انڈن نژاد امریکی ہدایت کارہ سمرتی مندھرا نے بنائی ہے۔ سمرتی اپنی بنائی ہوئی دستاویزی فلموں کے لیے آسکر اور ایمی ایوارڈ کی نامزدگیاں بھی حاصل کر چکی ہیں یش چوپڑا کے بیٹے آدتیہ چوپڑا ایک انتہائی نجی زندگی گزارتے ہیں اور کبھی میڈیا پر نہیں آتے۔ لیکن جب سوشل میڈیا پر یہ بات پھیلی کہ سمرتی نیٹ فلیکس کے لیے ہدایت کار یش چوپڑا کی زندگی پر دستاویزی فلم بنانے جا رہی ہیں تو لوگوں نے آدتیہ چوپڑا کی منتیں کرنا شروع کر دیں کہ اپنے والد پر بننے والی دستاویزی فلم میں وہ ضرور انٹرویو دیں۔ آدتیہ نے آخر کار یہ بات مان لی۔ تقریباً 4 گھنٹے کی اس دستاویزی فلم میں بہت معلومات ہیں۔ مجھے تو ایسا لگا جیسے ابھی اس موضوع پر اور بھی بہت باتیں ہو سکتی تھیں۔ اس فلم کا صرف ایک مقصد اور مرکزی خیال ہے کہ ہندی سینما پر ’چوپڑا‘ خاندان کی وجہ سے پڑنے والے ثقافتی اثرات کا جائزہ لیا جائے۔ یہ فلم اتنی حقیقت سے قریب تر ہے جتنا ایک کھری دستاویزی فلم کو ہونا چاہیے۔ سمرتی کی خوش قسمتی یہ ہے کہ بہت سی معلومات کے ثبوت عام عوام کی رسائی تک موجود تھے مثلاً پرانے ویڈیو کلپس، ریکارڈ شدہ بیانات اور دستاویزات۔ اس وجہ سے کوئی راز پھر راز نہیں رہ جاتا۔ چنانچہ یہ فلم صرف یش چوپڑا اور ان کے خاندان کی مالا جپتے ہی نظر نہیں آتی بلکہ ان کی زندگی میں آنے والے مشکل فیصلوں اور ناکامیوں پر بات بھی کرتی ہے۔ اس فلم میں بالی ووڈ کے 35 بڑے نام جلوہ گر ہوتے ہیں۔ وہ سب یش چوپڑا اور ان کی فلموں سے جڑے ہوئے ہیں۔ کچھ سے تو ان کے خاندانی تعلقات بھی ہیں۔ امیتابھ بچن، شاہ رخ خان، ہریتک روشن اور ایوشمان کھرانہ سے لے کر نیتو سنگھ، مادھوری، جوہی چاولہ اور کترینہ کیف تک کے انٹرویو اس میں شامل ہیں۔ ان کے علاوہ کرن جوہر اور کچھ نئے پروڈیوسر بھی بات کرتے نظر آتے ہیں۔ مجھے گزشتہ دور کی اداکاراؤں کی بہت کمی محسوس ہوئی کہ ان کے انٹرویو کیوں نہیں شامل کیے گئے۔ اداکارہ ریکھا اور ہیما مالنی تو بقیدِ حیات ہیں اور اس دستاویزی فلم میں ان دونوں کی شمولیت ممکن تھی۔ فلم میں نیپوٹیزم یعنی ’اقربا پروری‘ کو بھی موضوع بنایا گیا ہے جو پچھلے دو تین سالوں سے زبان زد عام ہے۔ اداکار، ہدایت کار اور پروڈیوسر اپنے بچوں کو ہمیشہ سے فلموں میں لانچ کرتے آئے ہیں لیکن کچھ عرصے سے یہ بحث شدید زور پکڑ رہی ہے کہ اس طریقے سے بہت سا ٹیلنٹ ضائع ہو جاتا ہے۔ اپنی صفائی میں آدتیہ چوپڑا نے اپنے سگے بھائی اودے چوپڑا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ سب سہولیات ہونے کے باوجود ہم اسے سٹار نہیں بنا سکے۔ تو آج کل جس میں ٹیلنٹ ہو گا وہی کامیاب ہو گا۔ فلم کا کلائمکس یش چوپڑا کی قلیل علالت اور اس کے بعد ان کے انتقال پر منتج ہوتا ہے۔ فلموں کے دل دادہ عوام کے لیے ویسے یہ جذباتی کلائمکس بہترین لگتا ہے۔ یہ فلم پرانی یادوں کو دہراتی ہے، تصاویر میں مقید یادگار لمحے دکھاتی ہے اور 5 دہائیوں پر مشتمل ’یش راج فلمز‘ کے سفر کا احاطہ کرتی نظر آتی ہے۔ اس دستاویزی فلم کی ریٹنگ آئی ایم ڈی بی پر 8۔7 ہے جو کہ 2000 لوگوں کی رائے سے ترتیب دی گئی ہے۔ ان میں سے 94 فیصد لوگوں نے اس فلم سے متعلق پسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ فلموں کے شوقین اور یش چوپڑا کے مداحوں کے لیے تو یہ فلم کسی خزانے سے کم نہیں لیکن میری رائے میں فلم بطور مضمون پڑھنے والے طالب علموں کے لیے بھی یہ خاصے کی چیز ہے۔ rewrtie this urdoChatGPT
ایک دور کی بات ہے کہ شیفون کی ساڑیاں اور سوئٹزرلینڈ کی پہاڑیاں والی ووڈ فلموں میں دکھائی جاتی تھیں، تو بغیر نام دیکھے آپ کو بتا سکتا تھا کہ ان فلموں کا ہدایت کار یش چوپڑا کے سوا کوئی اور نہیں ہو سکتا تھا۔ ان کی فلموں کی پراڈکشن ڈیزائن اتنی موجودہ تھی کہ یہی بات ان کی شناخت بن گئی۔ یہ بات درست نہیں ہے کہ یش چوپڑا شروع سے ہی ایسی فلموں کی مدد کرتے تھے، لیکن جب انہوں نے ان تبدیلیوں کو اپنی فلموں میں شامل کیا تو انہوں نے پیچھے مڑ کر دیکھنا چھوڑ دیا۔
14 فروری 2023 کو ریلیز ہونے والی “دا رومینٹکس” نامی دستاویزی فلم بالی ووڈ کے مشہور ہدایت کار یش چوپڑا کی فلمی اور شخصی زندگی کو بیان کرتی ہے۔ یہ دستاویزی فلم انڈین-نژاد امریکی ہدایت کارہ سمرتی مندھرا کی تخلیق ہے۔ سمرتی نے اپنی تخلیقاتی دستاویزی فلموں کے لئے اسکر اور ایمی ایوارڈ کی نامزدگیاں حاصل کی ہیں۔
یش چوپڑا کے بیٹے آدتیہ چوپڑا ایک بہت خصوصی زندگی گزارتے ہیں اور وہ میڈیا میں کبھی ظاہر نہیں ہوتے۔ لیکن جب سوشل میڈیا پر یہ خبر پھیلی کہ سمرتی نے نیٹ فلیکس کے لئے یش چوپڑا کی زندگی پر دستاویزی فلم بنانے کا اعلان کیا ہے، تو لوگوں نے آدتیہ چوپڑا کو منتیں کرنے کا مطالبہ کرنا شروع کر دیا کہ ان انٹرویو دینے کے لئے اپنے والد پر بننے والی دستاویزی فلم میں شامل ہوں۔ آدتیہ نے آخرکار اس بات کو تسلیم کر لیا۔
یہ دستاویزی فلم تقریباً 4 گھنٹے کی ہے اور اس میں بہت ساری معلومات شامل ہیں۔ مجھے ایسا لگتا ہے جیسے اس موضوع پر اور بھی باتیں کی جا سکتی تھی۔ اس فلم کا صرف ایک مرکزی مقصد اور خیال ہے کہ ہندی سینما پر چوپڑا خاندان کے ثقافتی اثرات کا جائزہ لیا جائے۔ یہ فلم انتہائی حقیقت کے قریب ہے جیسا کہ ایک دستاویزی فلم کی نوعیت ہونی چاہیے۔ سمرتی کی خوش قسمتی یہ ہے کہ بہت سی معلومات کے ثبوت عوامی رسائی تک پہنچ گئے، جیسے کہ پرانے ویڈیو کلپس، ریکارڈ کردہ بیانات، اور دستاویزات۔
یہ وجہ ہے کہ کوئی راز باقی نہیں رہتا۔ اس طرح، یہ فلم صرف یش چوپڑا اور ان کے خاندان کے مسائل پر محدود نہیں رہتی، بلکہ ان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر بھی بات کرتی ہے۔
اس فلم میں بالی ووڈ کے 35 معروف نام دکھائے گئے ہیں، جو کہ یش چوپڑا اور ان کی فلموں سے منسلک ہیں۔ کچھ کے خاندانی تعلقات بھی ہیں۔
فلم میں امیتابھ بچن، شاہ رخ خان، ہریتک روشن، ایوشمان کھرانہ، نیتو سنگھ، مادھوری، جوہی چاولہ، اور کترینہ کیف جیسے 35 بڑے نام شامل ہیں۔ کچھ نئے پروڈیوسر بھی دیکھے جاتے ہیں۔
میں نے محسوس کیا کہ فلم میں گذشتہ دور کی اداکاروں کی کمی محسوس ہوئی ہے، جن کے انٹرویو کی شاملیت کی جا سکتی تھی۔ ریکھا اور ہیما مالنی جیسے اداکارے تو بقاء کے حالت میں ہیں اور ان کو فلم میں شامل کرنا ممکن تھا۔
اس فلم میں نیپوٹیزم یعنی ‘قرابتی پروری’ کا موضوع بھی دکھایا گیا ہے، جو کہ پچھلے دو تین سالوں سے موجود ہے۔ اداکار، ہدایت کار، اور پروڈیوسر اپنے بچوں کو فلموں میں لانچ کرنے کا عادتاً استعمال کرتے آئے ہیں، لیکن ان دنوں اس بحث کی شدت سے اس وقت تک چل رہی ہے کہ اس طریقے سے بہت سا ٹیلنٹ ضائع ہو رہا ہے۔
آدتیہ چوپڑا نے اپنی صراحی میں اپنے سگے بھائی اودے چوپڑا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب سہولتوں کے باوجود انہیں سٹار بننے میں کامیابی نہیں ملی۔ اب جو تبدیلی آئی ہے، وہی تبدیلی کامیابی لے کر آئے گی۔ فلم کا آخری حصہ یش چوپڑا کی مشکلات کی گزارش اور ان کے انتقال پر مبنی ہے۔ یہ فلم عوامی دلاؤ کا مرکزی

موقع ہے اور 5 دہائیوں کے سفر کی یش راج فلمز کو بھی دوبارہ زندگی دیتی ہے۔
اس دستاویزی فلم کی ریٹنگ IMDB پر 8.7 ہے، جو کہ 2000 لوگوں کی رائے سے مشتمل ہے۔ ان میں سے تقریباً 94 فیصد لوگوں نے اس فلم کو پسند کیا ہے۔
فلموں کے شوقین اور یش چوپڑا کے فینز کے لئے یہ فلم قیمتی خزانے کی مانی جاتی ہے، لیکن میرے خیال میں فلم کو مواد پڑھنے والے طلباء کے لئے بھی ایک خوبصورت چیز ہے۔