نگراں وزیر اعظم کے لیے نامزد انوار الحق کاکڑ کون ہیں؟

0
42
انوار الحق

اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف اور اپوزیشن کے رہنما راجہ ریاست کے درمیان ایک ملاقات ہوئی، جس میں وزیر اعظم کے لئے ناموں پر مباحثہ کیا گیا۔ اس بعد سینیٹر انوار الحق کاکڑ کے نام پر اتفاق حاصل ہوا۔

سینیٹر انوار الحق کاکڑ بلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں، البتہ حالی دنوں میں وہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قریب آ گئے تھے۔ ان کا سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان، جام کمال کے ساتھ مسلم لیگ ن میں شمولیت کی خبریں بھی سامنے آئی تھیں۔

جون میں دونوں نے پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف سے بھی ملاقات کی تھی۔

سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے 2008 میں پہلی بار پاکستان مسلم لیگ ق کے ٹکٹ پر کوئٹہ سے قومی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لیا، مگر کامیاب نہ ہو سکے۔ اس کے بعد وہ ن لیگ میں شامل ہوگئے۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے مارچ 2018 میں مسلم لیگ ن کی حمایت سے آزاد حیثیت سے چھ سال کے لئے سینیٹر منتخب ہوئے، تاہم اسی مہینے میں وہ مسلم لیگ ن سے منحرف ہونے والے اس گروپ کا حصہ بن گئے جنہوں نے بلوچستان عوامی پارٹی کی بنیاد رکھی۔

سینیٹر انوار الحق کاکڑ کو بی اے پی کے مرکزی ترجمان مقرر کیا گیا ہے۔ تجزیہ کار جلال نورزئی کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کی تشکیل کا اصولی خیال انوار الحق کاکڑ کا تھا۔

جام کمال کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے بعد، ‘باپ’ پارٹی میں اختلافات پیدا ہوئے، تو انہوں نے صادق سنجرانی اور عبدالقدوس بزنجو کی بجائے جام کمال کا ساتھ دیا تھا۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ کافی عرصہ بیرونِ ملک رہے ہیں۔ وہ نے 2007 میں برطانیہ سے واپسی پر کوئٹہ کے معروف سرینا ہوٹل سے سیاست کا آغاز کیا۔ انہوں نے
اپنا دفتر اسی ہوٹل میں قائم کیا تھا۔

نامزد نگران وزیر اعظم، انوار الحق کاکڑ، بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ مسلم باغ سے تعلق رکھتے ہیں۔

انوار الحق کاکڑ پشتون کے معروف کاکڑ قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں، ان کی مادری زبان پشتو کے علاوہ انہیں اردو، براہوی، اور انگریزی زبانوں میں بھی اچھا علم ہے۔

آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم کوئٹہ کے نجی اسکول سے حاصل کی، اور پھر بیلوچستان یونیورسٹی سے پالٹیکل سائنس میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے علاوہ، انوار الحق کاکڑ نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی سیکورٹی ورکشاپ میں بھی شرکت کی ہے۔

سینیٹر انوار الحق کاکڑ بلوچستان سے منتخب ہونے والے دوسرے نگران وزیر اعظم بنیں گے، اس سے پہلے میر اظہار خان کھوسہ بھی نگران وزیر اعظم کے منصب پر رہ چکے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here