دس سالہ آئت عاصمی کی مکمل توجہ شطرنج کی تختی پر تھی۔ وہ کبھی بھی اپنے مخالف کو شاہ مات کر سکتی تھی۔ ان کی جذبے والی شخصیت تھی، لیکن ان کے چہرے پر کچھ عیاں نہیں تھا، اور اسی وقت ان کے مخالف کھلاڑی نے ان کی بنائی گئی چال میں پھنس کر حکمت عملی کو اظہار کیا۔ آئت عاصمی نے اپنی مہارتوں کا استعمال کر کے اپنے مخالف کو شاہ مات کرنے میں کامیابی حاصل کی، جس کی وجہ سے ہر پاکستانی کا چہرہ مسکراہٹ سے روشن ہوا۔

آئت عاصمی کے اس فتح کو دس سال تک یاد رکھا جائے گا۔ ان کا مقصد صرف اس فتح تک محدود نہیں تھا، بلکہ وہ پاکستان کے لئے پہلا گرینڈ ماسٹر بننے کا اعزاز حاصل کرنا چاہتی ہیں۔
رواں مہینے، قازقستان کے شہر اکتاؤ میں منعقد ہونے والے ورلڈ سکول چیس چیمپئن شپ 2023 میں 400 کھلاڑیوں کی مقابلے میں 53 ممالک سے شرکت کی گئی۔ اس مقابلے میں لاہور کی آئت عاصمی نے 12 سال سے کم عمر کی کیٹیگری میں بہترین اخراجات دکھائے، اور اس کے باوجود کہانسی کا تمغہ ان کے نام ہوگیا، ان کی فتح پاکستان کے لئے بڑا اعزاز ہے۔
آئت عاصمی پاکستان کی پہلی لڑکی ہیں جو بین الاقوامی سطح پر شطرنج میں فتح حاصل کرنے والی ہیں۔ انھوں نے قبل از وقت پاکستان واپس آکر انڈر 12 اور انڈر 18 کی کیٹیگریوں میں بھی نمائندگی کی، جہاں وہ اپنی قوم کا نام روشن کرتی رہیں۔
پنجاب چیس ایسوسی ایشن کے رکنوں نے لاہور ایئرپورٹ پر آئت عاصمی کا شاندار استقبال کیا، جہاں ان کی تاج پوشی کی گئی۔ آئت عاصمی دس سال کی ہیں اور وہ آٹھویں جماعت میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔
ان کی والدہ سدرہ نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ آئت کو کسی نے شطرنج نہیں سکھایا تھا، بلکہ انہیں خود شوق سے ہی شطرنج کھیلنے کی پرواہ تھی۔ وہ اپنے گھر والوں کو کہتی تھی کہ ان کے ساتھ شطرنج کھیلیں۔

آئت عاصمی نے بتایا کہ انہوں نے قازقستان میں مختلف ممالک کے کھلاڑیوں کے ساتھ مقابلہ کیا، جہاں ان کا مقابلہ 53 ممالک کے 400 کھلاڑیوں سے تھا۔ ان کی محنت اور مقابلہ کی شوقینی نے انہیں میدان میں کامیابی حاصل کرنے میں مدد فراہم کی۔
آئت عاصمی نے اپنی کامیابی کے بارے میں کہا کہ وہ خوشی محسوس کرتی ہیں کہ وہ پاکستان کی پہلی لڑکی ہیں جو بین الاقوامی سطح پر شطرنج میں میڈل جیتنے میں کامیاب ہوئی ہیں، اور اب وہ پاکستان کی فرسٹ گرینڈ ماسٹر بننے کی کوشش کر رہی ہیں۔
آئت عاصمی نے شطرنج کو اپنا کیریئر بنانے کی خواہش کا اظہار کیا اور انہوں نے بتایا کہ پہلے ان کو شطرنج کا علم نہیں تھا، لیکن ایک دن انہوں نے ایک شطرنج کے بورڈ کو دیکھا اور ان کی دنیا میں نئی دنیا کھل گئی۔
آئت عاصمی کی ماں نے بتایا کہ وہ شطرنج کے بارے میں زیادہ نہیں جانتیں، مگر انہوں نے اپنے بچوں کی خواہشوں کو پہچان کر ان کو شطرنج سکھانے کی کوشش کی۔
آئت کی ماں نے مزید بتایا کہ وہ اپنی تعلیمی کارکردگی میں بھی بہترینی دکھاتی ہیں اور انہوں نے اپنی پڑھائی کو شطرنج کے ساتھ منسلک کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
آئت کی والدہ نے اضافی طور پر بتایا کہ اگر والدین اپنے بچوں کو مختلف شعبوں میں کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں تو انہیں کھیلوں کی مواقع دینی چاہئے، تاکہ وہ اپنے استعدادوں کو بہتر طریقے سے دکھا سکیں اور اپنے مقام کو بڑھا سکیں۔
