نگران حکومت نے عوام کیلئے مہنگائی کا پہلا تحفہ تیار کر لیا ہے، کیونکہ 16 اگست سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 18 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے فی لیٹر کی بڑھوتری کی بھی امکان ہے۔ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 18 روپے فی لیٹر کا اضافہ متوقع ہے۔ اس کے علاوہ، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 15 روپے فی لیٹر کا اضافہ متوقع ہے۔
مٹی کا تیل بھی 13 روپے فی لیٹر کی مہنگائی کا امکان ہے، اور نئی قیمتوں کا اطلاق 16 سے 31 اگست تک کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف کی ہدایت پر حکومت پٹرول پر 55 روپے اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر 50 روپے فی لٹر کی پٹرولیم لیوی وصول کر رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 13 ڈالر فی بیرل تک بڑھ گئی ہیں۔

پٹرول کی قیمت 7 ڈالر فی بیرل کی بڑھوتری کے بعد 97 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔
واضح رہے کہ یکم اگست کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کیا تھا۔ اس کے نتیجے میں، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت کو 19 روپے 90 پیسے بڑھایا گیا، جس سے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 273 روپے 40 پیسے ہوگی۔ اسی طرح، پیٹرول کی قیمت میں 19 روپے 95 پیسے کی بڑھوتری کی گئی، جس سے پیٹرول کی نئی قیمت 272 روپے 95 پیسے ہوگئی۔
سابق وزیر خزانہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ گذشتہ دنوں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، اور ان کی مشورت کے بعد تیل کی قیمتوں میں بڑھوتری کا اعلان کیا گیا۔ وہ بھی ذکر کرتے ہیں کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات کی لئے آئی ایم ایف کے پروگرام میں شامل ہے، جس کے تحت پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہماری آئی ایم ایف کے ساتھ پیٹرولیم لیوی کیلئے موجود معاہدوں کی پوری اطلاق کمٹمنٹ ہے۔