پاکستان میں غیر ملکی کرنسی جو قیمتیں 1 ہزار روپے کے قریب پہنچ گئی ہیں، وہ گذشتہ 16 ماہوں کے دوران پاکستانی روپے کی تباہی کی وجہ سے ہوشربا اضافے کے باعث ہے۔ یہ تبدیلی ان اشیاء میں بھی دیکھی گئی ہے جو پاکستان میں قیمتوں میں مشمول ہیں۔ 16 ماہوں کے دوران، پاکستانی روپے کی بدترین تباہی کی بنا پر ایک ایسی غیر ملکی کرنسی کی بھی قیمت 1 ہزار روپے کے قریب تک پہنچ گئی ہے۔
ملکی کرنسی مارکیٹ میں کویتی دینار مہنگی ترین کرنسی قرار پا چکی ہے۔ پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں کویتی دینار کی قیمت فی حال 936 روپے ہے۔ واحد

دولتی تبادلات کی درجہ بندی میں دالر کی قیمت میں بھی اضافے کی ریکارڈی توڑ معلوم ہوئی ہے۔
13 جماعتوں کی اتحادی سابقہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کے باوجود، پاکستانی روپیہ مزید کمزوری کا شکار ہو گیا ہے۔ حکومت کے مطابق، معاشی حالات میں بہتری کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، لیکن مارکیٹ کی خبریں ایک مختلف کہانی سناتی ہیں۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 295 روپے تک پہنچ گئی ہے، جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 288 روپے سے زیادہ ہے۔ یہ واضح ہوتا ہے کہ 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت کے حکمرانی میں پاکستانی روپیہ کی بدتری ہوئی ہے۔ 15 ماہ میں انٹربینک مارکیٹوں میں ڈالر کی قیمت 105 روپے سے زیادہ مہنگا ہوگیا ہے۔ اس مدت میں، پاکستان کی داخلی اور خارجی قرضوں میں ہزاروں ارب روپے کی اضافہ ہو گیا ہے۔