دنیا کے مختلف خطوں کو اس وقت ہیٹ ویوز کا سامنا ہے اور سائنسدانوں کے مطابق اس سال کا موسم گرما تاریخ کا گرم ترین ثابت ہوا ہے۔
1940 سے موسمیاتی ریکارڈ کو مرتب کیا جا رہا ہے مگر جون سے اگست 2023 کے دوران دنیا کا درجہ حرارت گزشتہ برسوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ دیکھنے میں آیا۔
یہ بات یورپی یونین کے موسمیاتی ادارے Copernicus Climate Change Service کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتائی گئی۔
رپورٹ کے مطابق جون سے اگست کے دوران اوسط عالمی درجہ حرارت 16.77 ڈگری سینٹی گریڈ رہا جو 1990 سے 2020 کی اوسط کے مقابلے میں 0.66 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔
یہ پہلا سائنسی ڈیٹا ہے جس میں یہ اس خیال کی تصدیق کی گئی کہ 2023 میں شمالی نصف کرے میں گرمی کی شدت بہت زیادہ رہی۔
اس سے قبل جون اور پھر جولائی کو تاریخ کے گرم ترین مہینے قرار دیا گیا تھا۔
نئی رپورٹ کے مطابق اگست میں بھی درجہ حرارت گزشتہ برسوں کے مقابلے میں زیادہ رہا بلکہ 2023 کے ہر مہینے (جولائی کے علاوہ) سے زیادہ رہا۔
اگست کے دوران عالمی سطح پر اوسط درجہ حرارت 16.38 ڈگری سینٹی گریڈ رہا اور اگست 2016 میں قائم ہونے والے ریکارڈ کو 0.31 ڈگری سینٹی گریڈ کے فرق سے توڑ دیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ جولائی اور اگست دونوں مہینوں میں درجہ حرارت صنعتی عہد سے پہلے کے مقابلے میں 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔
خیال رہے کہ 2015 کے پیرس معاہدے میں طے کیا گیا تھا کہ عالمی درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز نہیں کرنے دیا جائے گا۔
